نئے لکھاری
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جولائی 2024ء
چغلی کی مذمت احادیث کی روشنی میں
*محمد اسامہ عطّاری
چغلی اللہ و رسول کی نافرمانی اور ناراضی کا سبب ہے۔ چغلی جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔چغلی بندوں کے حقوق ضائع کرنے کا سبب ہے۔ افسوس صد افسوس! آج ہمارے معاشرے میں چغلی کا مرض عام ہے۔بدقسمتی سے بعض لوگوں میں یہ مرض اتنا بڑھ چکا ہے کہ لاکھ کوشش کے باوجود اس کا علاج نہیں ہوپاتا۔آہ! اب ہرطرف نفرتوں کی دیواریں قائم ہوچکی ہیں۔لہٰذا احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں چغلی کی مذمت کے بارے میں بیان کیا جائے گا پڑھئے اور علم وعمل میں اضافہ کیجئے۔
چغلی کی تعریف:
امام نووی رحمۃُ اللہِ علیہ سے منقول ہے:کسی کی بات نقصان پہنچانے کے ارادے سے دوسروں کو پہنچانا چُغلی ہے۔ (عمدۃ القاری، 2/594،تحت الحدیث:216 ) چغلی کی ایک تعریف یہ بھی ہے کہ لوگوں کے درمیان فساد ڈالنے کے لئے ان کی باتیں ایک دوسرے کو بتانا۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال، 2/99)
چغلی کی مذمت کے بارے میں 6 فرامینِ مصطفی ٰ پڑھئے:
(1) چغلخور جنت میں نہیں جائے گا:چغل خورجنت میں داخل نہ ہوگا۔ (بخاری، 4/115،حدیث:6056)
(2) چغلی کرنا ایمان کو ختم کر دیتا ہے: غیبت اورچغلی ایمان کواس طرح کاٹ دیتی ہیں جیسےچرواہا درخت کو کاٹ دیتا ہے۔(الترغیب و الترہیب،3/332، حدیث: 7352)
(3) اللہ پاک کا ناپسندیدہ: الله کے بدترین بندے وہ ہیں جو چغلی سے چلیں،دوستوں کے درمیان جدائی ڈالنے والے اور پاک لوگوں میں عیب ڈھونڈنے والے۔ (مراٰۃ المناجیح،6/484، 485)
(4) بروز قیامت کتے کی شکل میں: منہ پر بُرا بھلا کہنے والوں، پیٹھ پیچھے عیب جوئی کرنے والوں،چغلی کھانے والوں اور بے عیب لوگوں میں عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ پاک(قیامت کے دن) کتوں کی شکل میں جمع فرمائے گا۔(جہنم میں لے جانے والے اعمال، 2/94)
(5) قبر میں عذاب: چغل خور کوآخرت سےپہلےاس کی قبر میں عذاب دیا جائے گا۔(دیکھئے: بخاری، 1/95، حدیث: 216) رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک بار دو قبروں کے قریب سے گزرے تو آپ نے فرمایا:اس وقت یہ دونوں قبر والے عذاب میں مبتلا ہیں، حالانکہ جس وجہ سے عذاب میں مبتلا ہیں وہ بظاہر کوئی خاص بہت بڑی وجہ نہیں ہے ان میں سے ایک شخص تو اس لئے عذاب میں مبتلا ہے کہ چغلیاں کیا کرتا تھا، جبکہ دوسرا شخص پیشاب (کے چھینٹوں) سے بچنے کا اہتمام نہیں کیا کرتا تھا۔ (بخاری، 1/96، حدیث: 218)
(6) بدترین حرام چیز: کیا میں تمہیں یہ نہ بتاؤں کہ بدترین حرام کیا ہے؟ یہ چغلی ہے جو لوگوں کی زبان پر رواں ہو جاتی ہے۔(مسلم، ص 1077،حدیث: 6636)
اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں چغلی کھانے اور اس جیسی دیگر باطنی بیماریوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*(درجۂ سادسہ جامعۃُ المدینہ فیضانِ فاروقِ اعظم سادھوکی لاہور)
Comments