نئے لکھاری
موجودہ دور میں پائی جانے والی قیامت کی 5 نشانیاں
* بنتِ رضوان احمد عطّاریہ
ماہنامہ دسمبر 2021
جس طرح دنیا میں ہر پیدا ہونے والی چیز ایک میعاد پر فنا ہوتی اور مٹتی رہتی ہے ، یونہی ساری کائنات کی بھی ایک عمر و میعاد اللہ کریم کے علم میں مقرر ہے۔ اس کے پورا ہونے کے بعد ایک دن ایسا آئے گا کہ ساری کائنات ، زمین و آسمان ، دریا ، پہاڑ ، جمادات ، نباتات ، حیوانات سب فنا ہوجائیں گے ، اسی کا نام قیامت ہے ، مگر جس طرح عموماً آدمی کے مرنے سے پہلے بیماری کی شدت ، موت کے سکرات ، جان کنی کے آثار اور نزع کی حالتیں ظاہر ہوتی ہیں ، اسی طرح قیامِ قیامت یعنی دنیا کے فنا ہونے سے پہلے چند نشانیاں ظاہر ہوں گی۔ (سنی بہشتی زیور (کامل) ، ص47)
ان میں سے کچھ نشانیاں موجودہ دور میں بھی پائی جاتی ہیں ، جن میں سے پانچ درج ذیل ہیں :
(1)اللہ پاک کی عطا سے غیب بتانے والے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : قیامت کی علامتوں میں سے یہ ہے کہ علم اٹھایا جائے گا اور جہل کا ظہور ہو گا۔ (بخاری ، 3 / 472 ، حدیث : 5231)
حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہِ علیہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں : علم سے مراد علم دین ہے ، جہل سے مراد علم ِدین سے غفلت۔ آج یہ علامت شروع ہوچکی ہے۔ دنیاوی علوم بہت ترقی پر ہیں مگر علوم تفسیر ، حدیث ، فقہ بہت کم رہ گئے۔ مسلمانوں نے علم دین سیکھنا قریباً چھوڑ دیا۔ یہ سب کچھ اس پیشگوئی کا ظہور ہے۔ (مراٰة المناجیح ، 7 / 254 ، ملتقطاً)
(2)حدیثِ پاک میں قیامت کی ایک نشانی یہ بیان فرمائی کہ قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ عرب کی زمین چراگاہ اور نہری ہوجائے۔ (مستدرک للحاکم ، 5 / 674 ، حدیث : 8519)
حکیمُ الْاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : یہ پیش گوئی تو اب دیکھنے میں آرہی ہے۔ جدہ سے مکۂ معظمہ تک سبزہ باغات ہوگئے ، عراق کے ریتیلے میدان باغوں میں تبدیل ہوچکے۔ (مراٰة المناجیح ، 7 / 256)
(3) وَقْت میں برکت نہ ہوگی : حضرت انس بن مالک رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے ، رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا ’’قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی حتّٰی کہ زمانہ جلد جلد گزرنے لگے گا۔ سال ایک ماہ کی طرح گزرے گا۔ مہینہ ہفتہ کی طرح گزرے گا۔ ہفتہ ایک دن کی طرح ، اور دن ایسا ہوجائے گا جیسے کسی چیز کو آگ لگی اور جلد بھڑک کر ختم ہوگئی۔ (ترمذی ، 4 / 148 ، الحدیث : 2339)
(4)گانے باجوں کی کثرت ہونا بھی قیامت کی ایک نشانی ہے (بہار شریعت ، 1 / 119) اور یہ موجودہ دور میں بہت زیادہ پائی جارہی ہے۔ ٹی وی ، سوشل میڈیا اسٹیٹس اور دیگر مختلف ذرائع سے گانے باجوں کی کثرت صرف کافروں میں ہی نہیں بلکہ مسلمانوں میں بھی عام دیکھنے میں آرہی ہے حالانکہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے گانے سے اور گانا سننے سے منع فرمایا ہے۔ (کنزالعمال ، 8 / 95 ، حدیث : 40655)
(5)قیامت کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ انسان اپنے دوست احباب سے میل جول رکھے گا اور باپ سے جدائی۔ (بہار شریعت ، 1 / 119)حالانکہ دوستوں کے مقابلے میں ماں باپ کے حقوق بلاشبہ کہیں زیادہ ہیں اور یہ بات ہر ذی شعور جانتا ہے۔ دوستوں سے میل جول کے سبب والدین کی حق تلفی و دل آزاری کرنے والوں کو اپنے اس طرزِعمل سے اجتناب کرنا چاہئے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* جامعۃُ المدینہ قطبِ مدینہ ملیر ، کراچی
Comments