Book Name:Sachi Tauba Shab-e-Braat 1440
یہ گُناہ نہ کرنے کا پُخْتَہ عزم کرتے ہوئے مُعافی طلب کرے اور اس کے بعد کچھ نہ کچھ نیک اَعمال کرے ، کیونکہ نیکیاں گُناہوں کو مِٹا دیتی ہیں اور اگر بندوں کے حُقُوق تَلَف کئے ہوں تو ان کی تین(3) صُورتیں ہیں ۔
(1) ایک صورت یہ کہ اُن حُقُوق کا تَعلُّق صرف قَرض کے ساتھ ہو ، جیسے خریدی ہوئی چیز کی قیمت ، مَزدُور کی اُجرت یا بیوی کاحق مہر وغیرہ۔ اس صُورت میں توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ ان حُقُوق کو اَدا کرے یا صاحب ِحق سے مُعافی حاصل کرےاور اللہ کریمسے بھی معافی کی دعا کرے ۔
(2) دوسری صورت یہ ہےکہ ان حُقُوق کا تَعلُّق صرف ظُلم کے ساتھ ہو ، جیسے کسی کو مارا ، گالی دی یا غیبت کی اور اس کی خبر ا س تک پہنچ گئی۔ اس صُورت میں توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ صرف صاحب ِحق سے مُعافی طلب کرےاور اللہ کریمسے بھی معافی کی دعا کرے ۔
(3)تیسری صورت یہ کہ اُن کا تَعلُّق قرض اور ظُلم دونوں کے ساتھ ہو ، جیسے کسی کا مال چُرایا ، چِھینا ، لُوٹا ، کسی سے رِشوت لی ، سُود لیا یا جُوئے میں مال جیتا وغیرہ۔ اس صورت میں توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ وہ حُقوق ادا بھی کرے اور صاحب ِحق سے معافی بھی حاصل کرےاور اللہ کریمسے بھی معافی کی دعا کرے ۔ اگرتوبہ کی شرائط جمع ہوں تو توبہ ضرور قبول ہوگی ، کیونکہ یہ ربّ کریم کا وعدہ ہے اوراپنے وعدے کے خلاف کرنا ، اللہ کریم کی شانِ کریمی کے لائق نہیں۔ (صراط الجنان ، ج۴ ، ص۲۳۰بتغیر)
گر تُو ناراض ہوا میری ہلاکت ہو گی
ہائے! میں نارِ جہنّم میں جلوں گا یاربّ
عَفْو کر اور سَدا کے لئے راضی ہوجا