Book Name:Sachi Tauba Shab-e-Braat 1440
ایک عظیم نعمت ہے ، کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ سچی توبہ ، توبہ کرنے والے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے فائدے کا بھی سبب بن جاتی ہے۔ آئیے! اس سے متعلق سچی توبہ کا ایک اور واقعہ سنتے ہیں :
ایصالِ ثواب نے عذابِ قبر سے بچا لیا
چنانچہ ، ایک عورت کابیٹا تھا جو بہت گناہگار تھا۔ ماں اپنے اس بیٹے کو نیکی کا حکم دیتی ، بے حیائی اور بُرے کاموں سے منع کرتی (لیکن وہ باز نہ آتا) آخرکار تقدیر اس پر غالب آئی اور وہ گناہوں کی حالت میں مر گیا۔ اس کی ماں کو بہت صدمہ ہوا کہ اس کا بیٹا بغیر توبہ کئے مر گیا۔ اس نے تمنا کی کہ اسے خوا ب میں دیکھے ۔ ایک دفعہ اس نے خواب میں اپنے بیٹے کو عذا ب میں مبتلا دیکھا تووہ مزید غمگین ہو گئی۔ جب کچھ مد ت کے بعد اس نے دوبارہ اپنے بیٹے کو خواب میں دیکھاتو اس کی حالت بہت اچھی تھی اور وہ خوش وخرم تھا۔ اس نے اپنے بیٹے سے اس حالت کے متعلق پوچھا کہ اے میرے بیٹے! میں نے تجھے عذاب میں مبتلا دیکھا تھا ، اب یہ مرتبہ ومقام کیسے ملا؟ تواُس نے جواب دیا : اے میری ماں! ایک گنہگار شخص ہمارے قبرستا ن سے گزرا ، اس نے قبروں کی طرف دیکھا اور دوبارہ زندہ اٹھائے جانے کے مُتَعلِّق غوروفکر کیا۔ مُردوں سے نصیحت حا صل کی ، اپنی لغزش پر رویا اور اپنی خطاؤں پر نادم ہوکر اللہ پاک کی بارگاہ میں سچی توبہ کی اور عہد کیا کہ اب وہ کبھی گناہوں کی طرف نہ پلٹے گا۔ تو اس کی توبہ سے آسما ن کے فرشتے بہت خوش ہوئے اور کہنے لگے : سُبحٰن اللہ ! اس شخص نے اپنے رب کے ساتھ کیا ہی خوب صُلح کی ہے۔ اللہ پاک نے اس کی توبہ قبول فرما لی۔ پھر ایسا ہوا کہ اس نے کچھ قرآنِ کریم پڑھا اور رحمتیں بانٹنےو الے آقا ، کرم فرمانے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر بیس (20)مرتبہ دُرودِ پاک پڑھا اور اس کا ثواب ہم سب قبرستان والوں کوپہنچا یا۔ اس کا ثواب ہم پر تقسیم کیا گیاتو مجھے بھی اس سے بھلائی ملی ،