Book Name:Sachi Tauba Shab-e-Braat 1440
(وسائلِ بخشش مرمم ، ص ۱۳۵ ، ۱۳۷)
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!٭قبل اس کے کہ ہم بھی نَزع کی دَرْدْناک کیفیت میں مبتلا ہو جائیں ، ٭قبل اس کے کہ روح نکلنے کی تکلیف سے ہمارا جسم بھی مفلو ج ہو جائے ، ٭قبل اس کے کہ ہمیں بھی موت کے فرشتے گھیر لیں ، ٭قبل اس کے کہ وقتِ اجل آن پہنچے اور توبہ کا دروازہ بند ہو جائے ، ٭قبل اس کے کہ حسرت و ندامت ہمیں گھیر لے ، ہمیں اللہ پاک کی بارگاہ میں سچی توبہ کر لینی چاہیے۔ ہمیں موت آنے سے پہلے پہلے اللہ پاک سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لینی چاہیے۔ آج کی رات تو ویسے بھی اپنے گناہوں کو بخشوانے کی رات ہے ، آج کی رات تو ویسے بھی اللہ پاک کو راضی کرنے کی رات ہے ، لہٰذا اپنے گناہوں سےسچی توبہ کیجئے۔ گناہ انسان سے ہی ہوتے ہیں لیکن گناہوں پر ڈَٹے رہنا ، ان پر اِصرار کرتے رہنا اور توبہ سے منہ موڑ لینا بہت بڑی حماقت ہے ، بندۂ مومن کی شان یہ ہےکہ اگر اس سے کوئی گناہ سَرزَدْ ہو جائے تو وہ فوراً توبہ کرتا ہے ، پھر گناہ ہو جائے تو وہ پھر توبہ کرتا ہے پھر گناہ ہو جائے تو وہ پھر توبہ کرتا ہے ، اَلْغَرَض!بار بار توبہ کرنا ایمان کے تقاضوں میں سے ایک تقاضا ہے۔ اللہ پاک نے قرآنِ پاک میں کئی مقامات پر توبہ کرنے اور اپنے گناہوں سے معافی مانگنے کا حکم فرمایا ہے اور جو لوگ اللہ پاک کی بارگاہ میں سچی توبہ کرلیتے ہیں اللہ پاک ان سے بہت خُوش ہوتااوران پراپنا خُصُوصِی فَضل وکرم بھی فرماتا ہے۔ چُنانچہ پارہ 6سُوْرَۃُ الْمائِدہ کی آیت نمبر 39 میں اِرشاد ہوتاہے :
فَمَنْ تَابَ مِنْۢ بَعْدِ ظُلْمِهٖ وَ اَصْلَحَ فَاِنَّ اللّٰهَ یَتُوْبُ عَلَیْهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ
ترجَمَۂ کنزُالایمان : تو جواپنے ظُلم کے بعدتوبہ کرے اور سنور جائے تو اللہاپنی مِہر (مہربانی)سے