Book Name:Sachi Tauba Shab-e-Braat 1440
سنایا ، سُن کرآپ بَہُت مغموم(غمگین) ہوئے۔ کچھ عرصے بعد حضرت سیِّدُنا حسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے خواب میں ایک لڑکی کو دیکھا ، جو جنّت میں تھی اور اس کے سر پر تاج (Crown)تھا۔ اس نے کہا اے حسن! کیا آپ نے مجھے نہیں پہچانا؟ میں اُسی خاتون کی بیٹی ہوں ، جس نے آپ کو میری حالت بتائی تھی۔ آپ نے فرمایا : کس وجہ سے تیری حالت بدلی جسے میں دیکھ رہا ہوں؟ مرحومہ بولی : قبرِستان کے قریب سے ایک شخص گزرا اور اُس نے نبی ِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُود بھیجا ، اُس کے دُرُود شریف پڑھنے کی بَرَکت سے اللہ پاک نے ہم 550 قبر والوں سے عذاب اُٹھالیا۔ ( مکاشفۃ القلوب ، الباب السابع ، ص ۲۴ بتغیر قلیل)
لاج رکھ لے گنہگاروں کی نام رَحمٰن ہے ترا یاربّ!
بے سبب بخش دے نہ پوچھ عمل نام غفّار ہے تِرا یاربّ!
(ذوقِ نعت ، ص۸۴)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!حُصُولِ ثَوَاب کی خَاطِر بَیان سُننےسے پہلےاَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے ہیں۔ فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤْمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔ ([1])
مَدَنی پھول : بیان میں جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔ ٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعظِیم کی