Book Name:Sachi Tauba Shab-e-Braat 1440
میرے لئے کیا کچھ کر سکتے ہو ؟ لوگوں نے کہا : عالی جاہ! آپ جو چاہیں حکم فرمائیں ، آپ کا ہر حکم مانا جائے گا۔ بادشاہ نے شراب کے تمام برتن توڑ ڈالے ۔ اس کے بعد بارگاہِ خداوندی میں اس طرح عرض گزار ہوا : اے میرے پاک پَرْوَرْدْگا ر ! میں تجھے اور یہاں موجودتیرے بندوں کو گواہ بناکر تیری طرف رجوع اور اپنے تمام گناہوں اور زیادتیوں پر نادِم ہو کر توبہ کرتا ہوں ۔ اے میرے خالق !اگر تُومجھے دنیامیں کچھ مدت اور باقی رکھنا چاہتا ہے تو مجھے دائمی اطاعت وفرمانبرداری کی راہ پر چلا دےاور اگر مجھے موت دے کر اپنی طر ف بُلانا چاہتا ہے تو مجھ پر کرم کر دے اور اپنے کرم سے میرے گناہوں کو بخش دے۔ بادشاہ اسی طرح مصروفِ التجا رہا اور اس کا درد بڑھتا گیا۔ پھر اس نے ان کلمات کی تکرار شروع کر دی : اللہ کی قسم! موت!! اللہ کی قسم! موت!! بس یہی کلمات اس کی زبان پر جاری تھے کہ اس کا انتقال ہوگیا۔ اس دور کے فقہائےکرامرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہم اَجْمَعِیْن فرمایا کرتے تھے : اس بادشاہ کا خاتمہ تَوبہ پر ہوا ہے۔ (عیون الحکایات ، ص۴۰۴ ملخصاً)
یاخُدا میری مغفرت فرما باغِ فردوس مَرحَمت فرما
تُو گُناہوں کو کر مُعاف اللہ! میری مقبول مَعذرت فرما
مُصطفےٰ کا وسیلہ توبہ پر تُو عنایت مُداوَمت فرما
(وسائلِ بخشش مُرمّم ، ص۷۵)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!غور کیجئے! وہ بادشاہ جو دنیا کی رنگینیوں میں مست ہو گیا ، اپنی آخرت اور قبر کو بُھول بیٹھا ، آخر میں اس پر کیسا کرم ہوا اور مرنے سے کچھ دیر قبل ہی اس نے