Book Name:Jahannam Ki Sazaaen
دوزخیوں کا خون پیپ کچ لہو بہہ کر آتا رہے گا،انہیں وہ پلایا جائے گا،اس گندگی کا نام طِیْنَۃُ الْخَبَال ہے۔خبال بمعنی فساد،طینہ بمعنی بدبودار نچوڑ،یہ نہایت ہی گرم بہت بدبودار،گاڑھا گاڑھا ہوگا،سخت بدمزہ جسے دیکھ کر قے آجائے،دل گھبرائےمگر پیاس و بھوک کے غلبہ سے کھاناپڑے گا۔خدا کی پناہ!۔(مرآۃ المناجیح ۸/۶۶۱)
اے عاشقان ِماہِ رمضان!اپنےکمزور بدن پرترس کھائیےاورجہنم کی تباہ کاریوں سے اپنےآپ کوڈرائیے،جب بھی نفس وشیطان کسی مسلمان کوحقیرجاننےاورغرورو تکبُّر کامظاہرہ کرنے پر اُبھارے تو فوراً جہنم کے عذابات کو یاد کیجئے،کیونکہ تکبُّر بہت بُری عادت ہے ، جس بدنصیب کوتکبُّر کی بیماری لگ جائےاسے تباہی و بربادی کےدہانےپہ لاکھڑا کرتی ہے اور بالآخر اسےجہنم کا حقدار بنادیتی ہے،چنانچہ
حضرت سَیِّدُناعبداللہبن عمررَضِیَاللّٰہُ عَنْہُمَافرماتے ہیں:جہنم میں ایک محل ہےجس کا نام بُوْلَس ہے،اس میں ظالم اورمتکبر لوگ داخل ہوں گے، یہ سب آگوں کا منبع اورمرکز ہے، سب بُرائیوں سے زیادہ بُرا ہے، سب غمناکیوں سے زیادہ غمناک ہے،سب موتوں کی موت ہے اور بدترین کنوؤں سے بد ترین ہے۔(التخويف من النارلابن رجب،ص۸۸)
آئیے! مل کر جہنم سے آزادی اور شبِ قدر کی دعا کرتے ہیں:اَللّٰھُمَّ اَجِرۡنِیۡ مِنَ النَّار اے اللہ! مجھے(جہنّم کی) آگ سے نجات عطا فرما۔
اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّتُحِبُّ الْعَفْوَفَاعْفُ عَنَّااے اللہ!بے شک تو معاف کرنے والا ہے ،معاف کرنے کو پسند کرتا ہے ،پس ہمیں معاف فرما دے۔