Book Name:Mujza Ban Kay Aya Hamara Nabi 12-Ven-1441
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
چشمانِ مقدس (مبارک آنکھوں) کے معجزات
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ابھی ہم نے بارہویں والے مصطفےٰ، بادشاہِ ارض و سما صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مبارک ہاتھوں کے چند معجزات ملاحظہ کئے، آئیے! اب حضورِ اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی چشمانِ اقدس یعنی مبارک آنکھوں سے متعلق آیتِ قرآنی اوران مبارک آنکھوں کے معجزات بھی سنتے ہیں۔
پارہ 27،سُوْرہ ٔ نَجْم کی آیت نمبر17میںآنکھ مبارک کا ذکرہوتاہے:
مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَ مَا طَغٰى(۱۷) (پ۲۷، النجم:۱۷) تَرجَمَۂ کنزُالایمان:آنکھ نہ کسی طرف پھری نہ حد سے بڑھی
روایت ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی مُبارک آنکھیں بڑی اور قُدرتِ الٰہی سے سُرمَگِیں (سُرمہ والی) تھیں، مبارک پلکیں دَراز تھیں، جبکہ آنکھوں کی سفیدی میں باریک سُرخ ڈور ے رہتے تھے، جس سے حُسن اور بڑھ گیا۔ (سیرتِ رسول عربی ،ص۲۵۱)۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَجس شخص پران مُبارک آنکھوں سے نظر فرما دیتے تو اس کے سوئے نصیب جگا دیا کرتے تھے ۔ چنانچہ
(1)جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ ان کی آنکھیں
حضرت سَیِّدُنا شیبہ بن عثمانرَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنے ایمان لانےکا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جب نبیِ کریم (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)غزوہ حُنَیْن میں شریک ہوئے تو مجھے خیال آیا کہ میرے والد اور چچا کو حضرت علی اور حضرت حمزہ (رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُما ) نے قتل کردیا تھا ، کیوں نہ آج میں ان سے بدلہ لیتے ہوئے،ان