Book Name:Mujza Ban Kay Aya Hamara Nabi 12-Ven-1441
کےنبی(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) کوشہید کردوں، اس ارادے سے میں حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قریب ہوا اور میں حملہ کرنے ہی والا تھا کہ آگ کا شعلہ(Flame)بجلی کی طرح میری طرف بڑھا ،جس سے خوف زدہ ہوکر میں پیچھے کی طرف بھاگا، اتنے میں رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی نَظرِ کرم مجھ پر پڑگئی اورفرمایا :اے شیبہ! پھرحضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاپنا دستِ قدرت میرے سینہ پر رکھا تو اللہ پاک نے شیطان کو میرے دل سے نکال دیا اور میں نے حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چہرۂ اقدس کی طرف نظر اُٹھائی تو حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مجھے اپنی سماعت و بصارت(یعنی سُننے اوردیکھنے) سے بھی زیادہ محبوب لگنے لگے۔ (دلائل النبوۃ لابی نعیم ، ۱/۱۱۲،رقم: ۱۴۴)
جس طرف اُٹھ گئی دَم میں دَم آ گیا
اُس نگاہِ عنایت پہ لاکھوں سلام
(حدائقِ بخشش، ص۳۰۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ہماری آنکھ اس بات کی محتاج ہے کہ جو چیز اس کے سامنے ہو یہ صرف اسے ہی دیکھ سکتی ہے جبکہ ہمارے آقا،مکی مدنی مصطفیٰصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی آنکھیں ایسی تھیں کہ جو چیز چھپی ہوتی اور کسی پر ظاہر نہ ہوتی، وہ مبارک آنکھیں انہیں بھی دیکھ لیتی تھیں۔ یہاں تک کے دلوں کے خیالات جن تک کسی کی رسائی نہیں ہوتی نگاہِ مصطفےٰ سے دِلوں کے حالات بھی چھپے نہ رہتے۔ چنانچہ
(2)سینے کے راز نگاہِ مصطفےٰ میں