Book Name:Mujza Ban Kay Aya Hamara Nabi 12-Ven-1441
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَـوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف (ترجَمہ:میں نے سُنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!جب کبھی داخلِ مسجد ہوں،یاد آنے پر اِعْتِکاف کی نِیَّت کر لیا کریں کہ جب تک مسجد میں رہیں گے اِعْتِکاف کا ثَواب مِلتا رہے گا۔یاد رکھئے ! مسجد میں کھانے،پینے، سونے یا سَحَری ، اِفطاری کرنے،یہاں تک کہ آبِ زَم زَم یا دَم کیا ہوا پانی پینے کی بھی شَرعاً اِجازت نہیں ،اَلبتَّہ اگر اِعْتِکاف کی نِیَّت ہوگی تو یہ سب چیزیں ضِمْناً جائز ہوجائیں گی۔اِعْتِکاف کی نِیَّت بھی صِرْف کھانے،پینے یا سونے کے لئے نہیں ہونی چاہئے بلکہ اِس کا مقصداللہ کریم کی رِضا ہو۔ ”فتاویٰ شامی “میں ہے:اگرکوئی مسجد میں کھانا،پینا،سونا چاہے تو اِعْتِکاف کی نِیَّت کرلے،کچھ دیر ذِکْرُ اللہ کرے، پھرجو چاہے کرے (یعنی اب چاہے تو کھا پی یا سو سکتا ہے)۔
ایک مرتبہ خلیفہ ہارون رشید رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بہت سخت بیمار ہو گئے، بَہُت عِلاج کروایا، بڑے طبیبوں کو دکھایا مگر شِفا نہ مل سکی ، اسی حَالَت میں چھ (6)مہینے گزر گئے ۔ ایک دِن اسے پتا چلا کہ حضرتِ شیخ شبلی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اس کے مَحَل کے پاس سے گزر رہے ہیں تو اس نے انہیں اپنے پاس تشریف لانے کی درخواست کی۔ جب آپ تشریف لائے تو اسے دیکھ کر اِرشَاد فرمایا: فِکْر نہ کرو اللہ پاک کی رَحْمَت سے آج ہی آرام آجائے گا۔ پھر حضرت شیخ شبلی رَحْمَۃُ اللہِ عَلیْہِ نے دُرُودِ پاک پڑھ کر بادشاہ کے جِسْم پر ہاتھ پھیرا تو وہ اُسی