Book Name:Mujza Ban Kay Aya Hamara Nabi 12-Ven-1441
مجھے سخت حاجت ہے، حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں: میں نے اسے چھوڑ دیا۔ جب صبح ہوئی تو نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے خود فرمایا: اے ابوہریرہ! آج رات تمہارے قیدی کا کیا بنا۔ میں نے عرض کیا: یَارَسُوْلَاللہ اس نے سخت حاجت اور بال بچوں کا عذر کیا، اس پر میں نے رحم کیا تو اس کو رہا کردیا۔ آپ نےفرمایا: وہ تم سے جھوٹ بول گیا اور وہ پھر لوٹے گا۔ حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں: مجھے رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے فرمان کی وجہ سے یقین ہوگیا کہ وہ لوٹ کر آئے گا، میں اس کی تاک میں رہا۔ وہ پھر آیا اور غلّے کے لپ بھرنے لگا، میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا: اب تو تجھے رَسُولُاللہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں ضرور لے چلوں گا۔ وہ بولا: مجھے چھوڑ دیجئے میں محتاج ہوں اور مجھ پر بال بچوں کا بہت بوجھ ہے میں اب نہ آؤں گا،مجھے رحم آگیا اسے رہا کردیا۔ جب صبح ہوئی تو مجھے رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اے ابو ہریرہ! تمہارے قیدی کا کیا بنا؟ میں نے عرض کیا: یَارَسُوْلَاللہ اس نے سخت محتاجی اور بال بچوں کا عذر کیا مجھے اس پر رحم آگیا اورمیں نے اسے رہا کردیا۔ فرمایا وہ تم سے جھوٹ بول گیا اور وہ پھر آئے گا۔ مجھے رَسُولُاللہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اس فرمانے سے وہ پھر آئے گا یقین ہوگیا کہ وہ ضرور آئے گا۔ میں گھات میں رہا، وہ آیا غلّے سے لپ بھرنے لگا ،میں نے اسے پکڑ لیا تو کہا کہ اب تجھے رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں ضرور لے چلوں گا یہ تیسری بار ہے کہ تُو کہہ جاتا ہے کہ نہ آئے گا پھر آجاتا ہے۔ وہ بولا: مجھے چھوڑ دیجئے میں آپ کو چند ایسے کلمات سکھا دیتا ہوں کہ اللہ پاک ان کی برکت سے آپ کو نفع دے گا۔ جب آپ بستر میں جائیں توآیۃُ الْکُرْسی پڑھ لیا کریں، تو اللہ پاک آپ کی حفاظت فرمائے گا اور صبح تک شیطان آپ کے قریب نہ بھٹکے گا۔ میں نے اسے چھوڑ دیا، جب صبح ہوئی تو مجھے رَسُولُاللہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: تمہارے قیدی کاکیا بنا؟ میں نے عرض کیا: اس نے کہا کہ مجھے ایسے کلمات