Book Name:Hazriye Madinah Or Buzurgo Kay Andaz
آپ بھی عشقِ رسول کے ایسے دَرَجے پر فائز ہیں کہ جس کی وجہ سے آپ کا شُمار بھی موجودہ دورکے عاشقانِ رسول کی صَفِ اَوّل میں ہوتا ہے۔ دَرْدِ مدینہ تو کوئی عاشقِ مدینہ ، اَمِیْرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے سیکھے کہ جب آپ ظاہری طورپر مدینے شریف سے دُور ہوتے ہیں ، اُس وَقْت بھی آپ کے لَبوں پر ہر دم ذِکْرِ مدینہ و ذِکْر ِشاہِ مدینہ جاری رہتا ہے ، مگر جب بے چین دِلوں کے چین ، رَحمتِ دارَین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ سے آپ کو سَفَرِ مدینہ کا مُژدَہ(Good news) مِلتاتو آپ کے دل کی دُنیا زَیر و زَبر ہوجاتی ، اَشکوں کا تَھما ہوا طُوفان آنکھوں کے ذریعے اُمَنڈ آتااور گویا آپ اِن اَشعار کی عَمَلی تصویر بن جاتے :
مدینے کا سَفَر ہے اور میں نَمدیدہ نَمدیدہ جَبِیں اَفسُردہ اَفسُردہ بدن لَرزیدہ لَرزیدہ
اَمِیْرِ اَہلسنّت کے سفرِ مدینہ کے اَحوال سُن کر یقیناً ہمیں بَہُت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔ آئیے! اب شیخِ طریقت ، اَمِیْرِ اَہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے سفرِ ِمدینہ کے پُر کیف و نِرالے انداز کے بارے میں سُنتے ہیں : آپ کو کئی مَرتَبَہ سَفَرِ حج و سَفَرِ مدینہ کی سَعادَت حاصِل ہُوئی ، جن میں مَجمُوعِی طور پر جو کَیْفیَّت رہی اُسے کَمَا حَـقُّہٗ تو بَیان نہیں کِیا جاسکتا البَتَّہ آپ کے ایک سَفَرِ مدینہ کے مُخْتَصَر اَحوال سُنتےہیں چنانچِہ جب مدینۂ پاک کی طرف آپ کی روانگی کی مبارَک گھڑی آئی ، عاشقِ مدینہ ، اَمِیْرِ اَہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکی کَیْفیَّت بڑی عجیب تھی۔ آپ کی آنکھوں سےآنسوؤں کی جَھڑی لگی ہوئی تھی اورآپ اپنے اِن اَشْعار کے مِصْداق نَظَر آرہے تھے :
آنسوؤں کی لَڑی بن رہی ہو اور آہوں سے پَھٹتا ہو سینہ
وِردِ لَب ہو مدینہ مدینہ جب چَلے سُوئے طیبہ سفینہ
عشق و اُلفت کا یہ نِرالا انداز ہر ایک کی سمجھ میں تو آنہیں سکتا کیونکہ حاضِریِ طیبہ کے لئے جانے والے تو عُموماً ہنستے ہوئے ، مبارَکبادیا ں وُصول کرتے ہوئےجاتے ہیں۔ ایسے زائرینِ مدینہ کا ، آپ اپنے