Book Name:Takabbur Aur Uski Alamaat
دوسروں پر میری شان وشوکت کااظہارہو۔ لہٰذا اس علامت کو مدِّ نظر رکھتے ہوئےہمیں چاہیے کہ ہم غور کریں کہ کہیں ہم بھی ایسے تو نہیں؟ہاں!اگر کوئی اسلامی بھائی لوگوں کے کھڑے ہونے کو اِس لئے پسند کرتا ہے کہ کم عِلم اسلامی بھائیوں کو اُس کی حیثیت کا عِلم ہوجائے اور وہ دِین کے معاملے میں اُس کی نصیحت کو قبول کریں تکبر کا نام ونشان بھی دل میں نہ ہو تو یہ تکبر نہیں۔ ([1])
(2)اس چیز کی خواہش کرنا کہ اسلامی بھائی میری تعظیم کی خاطر میرے سامنے باادب کھڑے رہیں تاکہ دیگر اسلامی بھائیوں میں میرامقام ومرتبہ ظاہرہو۔ اس معاملے میں بھی ہمیں غور کرنا چاہیے کہ کہیں ہمارے اندر تو یہ عادت نہیں پائی جاتی۔
(3)کہیں آتے جاتے وقت یہ خواہش رکھنا کہ میرا کوئی شاگِرد ، عقیدت رکھنے والا یا کوئی دوست برابر یا پیچھے پیچھے چلے تاکہ دیگر اسلامی بھائی مجھے قابلِ احترام سمجھیں۔ حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : جب تک کسی کے پیچھے چلنے والے لوگ ہوں اللہ پاک سے اس کی دُوری میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ ([2]) ہاں! کبھی کسی اسلامی بھائی کی عادت میں یہ شامل ہوتا ہے کہ چلنے میں اُس کے ساتھ کوئی نہ کوئی ضرورہو ، اس لئے کہ اکیلے جانے میں اُسے گھبراہٹ ہوتی ہے یا اکیلے جانے میں دشمن کاخوف ہے کہ وہ تکلیف ونقصان پہنچائے گا تو ایسی صورت میں کسی کوساتھ لے لینا تکبرمیں داخِل نہیں۔