Book Name:Takabbur Aur Uski Alamaat
بادشاہ کا رنگ بدل گیا ، زبان لڑکھڑانے لگی اور اسے کہنے لگا : مجھے اتنی مہلت دو کہ میں گھر جا کر اپنے کام مکمل کرلوں اور گھر والوں کو الوداع کہہ لوں۔ ملک الموت (حضرت عزرائیل) عَلَیْہِ السَّلَامْ نے فرمایا : نہیں ، اللہ پاک کی قسم ! اب تجھے اپنے مال و اسباب اور گھر والوں کو دیکھنا کبھی نصیب نہ ہوگا ، پھر اس کی رُو ح قبض کرلی اوروہ لکڑی کی طرح گِرپڑا۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حکایت سے معلوم ہوا! * غرور و تکبر شیطان کی طرف سے ہوتا ہے ، * غرور و تکبر میں مبتلا انسان خود کو بہت بڑا جبکہ لوگوں کو حقیر و ذلیل سمجھنے لگتا ہے ، * غرور و تکبر میں مبتلا ہوکر انسان اپنے سے کم مرتبے والوں کے سلام کا جواب دینا بھی اپنی توہین سمجھتا ہے ، * غرور و تکبر میں مبتلا انسان کو موت اور مرنے بلکہ موت کے نام سے بھی بہت زیادہ ڈر لگنےلگتا ہے ، * غرور و تکبر میں مبتلا ہوکر انسان صرف دنیا کی بہتری میں ہی لگا رہتا ہے اور قبر و آخرت کی تیاری و امتحان سے غافل رہتا ہے ، * غرور و تکبر میں مبتلا ہوکر انسان کو مرتے وقت سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، * غرور و تکبر میں مبتلا ہوکر انسان کو مرتے وقت ذرہ برابر بھی مہلت نہیں ملتی اور * تکبر میں مبتلا انسان کو مرتے وقت توبہ