Book Name:Takabbur Aur Uski Alamaat
بھی بہتر ہوسکے۔ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت قائم جامعۃ المدینہ میں داخلہ لے کر عالم کورس اور مختلف کورسز کرکے بھی علمِ دین حاصل کیا جاسکتا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!تکبر کے بارے میں مزید سننے سے پہلے آیئے! تکبر کی تعریف (Defination) سنتے ہیں چُنانچہ
4 رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرشاد فرمایا : اَلْکِبْرُ بَطَرُ الْحَقِّ وَغَمْطُ النَّاسِ یعنی تکبر حق کی مخالفت اور لوگوں کو حقیر جاننے کا نام ہے۔ ([1]) 4 امام راغب اِصفہانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں : تکبر یہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو دوسروں سے افضل سمجھے۔ ([2]) 4 حضرت علامہ عبدالغنی نابُلسی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : خود کو دوسروں سے افضل و اعلیٰ اور بہتر سمجھ کر خوش ہونا “ تکبر “ کہلاتا ہے ۔ ([3])
امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : تکبر کی تین (3) قسمیں ہیں :