Book Name:Takabbur Aur Uski Alamaat

ولایت کے بلند و بالا مرتبے پر ہونے کے باوجود بھی کبھی تکبر میں مبتلا نہیں ہوئے بلکہ ہمیشہ عاجزی و انکساری کی عملی تصویر بنے رہے ، ان کی ہر ہر ادا سے عاجزی کی کرنیں پھوٹتی تھیں۔ آیئے! ترغیب کے لئے دو واقعات سنتے ہیں ، چنانچہ

حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی عاجزی

ایک مرتبہ نواسۂ رسول حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ چند مسکینوں کے پاس سے گزرے ، وہ لوگ کچھ  کھا رہے تھے ، انہوں نے حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو دیکھ کر کہا : اے ابو عبداللّٰہ ! آپ بھی یہ غذا کھا لیجئے۔ حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنی سواری سے اُتر کر ان کے ساتھ بیٹھ گئے اورپارہ 14سورۃ النحل کی آیت نمبر23 کی تلاوت فرمائی :

اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْتَكْبِرِیْنَ(۲۳) (پ۱۴ ، النحل : ۲۳)     

ترجمۂ کنز العرفان : بےشک وہ مغروروں کو پسند نہیں فرماتا۔

پھران کے ساتھ کھانا شروع کر دیا ، جب کھانے سے فارغ ہوئے تو ان مسکینوں سے فرمایا : میں نے تمہاری دعوت قبول کی ہے اس لئے اب تم میری دعوت قبول کرو ، چنانچہ وہ تمام مسکین امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے ساتھ ان کے مبارک گھر پر گئے ، حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے انہیں کھانا کھلایا ، پانی پلایا اور انہیں کچھ عطا فرمایا ، فراغت کے بعد وہ سب وہاں سے چلے گئے۔ ([1])


 

 



[1] تفسیرصاوی ، النحل ، تحت الآیۃ : ۲۳ ، ۳ / ۱۰۶۱