Book Name:Zikr ul ALLAH Ke Khususi Ayyam

گوشت کھائیں، ذِکْرُ اللہ کی کثرت کرنے والے جانوروں کا گوشت ہمارے جسم کا حصّہ بنے، اس کی برکت سےہمارے اندر نیک توانائی آئے گی اور اللہ پاک نے چاہا تو ہم بھی کثرت سے ذِکْرُ اللہ کرنے والے بن جائیں گے۔

علامہ اِبْن رَجَبْ حَنْبَلی  رحمۃُ اللہِ علیہ  یہ حکمت بیان کرنے کے بعد لکھتے ہیں: جو بندہ اللہ پاک کی اِطاعت کرنے والے، ذِکْرُ اللہ کی کثرت کرنے والے اِن جانوروں کو ذبح کرے، پھر اِن کا گوشت کھائے، پھر اُس گوشت سے جو طاقت حاصل ہو، اُس طاقت کو گناہوں میں صَرْف کر دے  تو اُس نے گویا معاملہ اُلٹا کر دیا، شکر کی بجائے ناشکری کی، ایسے نادان سے تو جانور بہت درجے بہتر ہیں ۔([1])

اے عاشقانِ رسول! مقامِ عِبْرت ہے!یہ جانور جو قربانی کے دِن ذَبح کیے جاتے ہیں، اِن کا گوشت امیر، غریب سب کھاتے ہیں، حق یہ بنتا ہے کہ یہ گوشت کھا کر جو توانائی (Energy) حاصِل ہو *اس سے ہمارا ذِکْرُ اللہ کرنے کا ذہن بنے *نیکیوں کی طرف دِل رَاغِبْ ہو *اُس طاقت کو نماز کے لیے صَرْف کیا جائے *تلاوتِ قرآن پر صَرْف کیا جائے *اُس طاقت کو نیکی کی دعوت عام کرنے میں صَرْف کیا جائے *اُس طاقت کو نیک اَعْمال پر صَرْف کیا جائے مگر اَفسوس! ہمارے ہاں ایک تعداد ہے جو مہنگے سے مہنگے جانور کی قربانی کرتے ہیں، گوشت بھی کھاتے ہیں مگر عبرت نہیں لیتے *قربانی کے دِن بھی نمازیں قضا کر رہے ہوتے ہیں *فلموں ڈراموں اور *مختلف گناہوں بھرے فنکشنز (Functions)میں عید کا دِن گزارتے اور یومِ عِیْد کو اپنے حق میں یومِ وَعِیْد بنا لیتے ہیں۔

ایسے


 

 



[1]...لطائف المعارف، مجلس الثالث: ایام التشریق، صفحہ:390 و 291 خلاصۃً۔