پہلے خبر کنفرم کر لیجئے

درس ِکتاب زندگی

پہلے خبر کنفرم کر لیجئے

*مولاناابو رجب محمد آصف عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضان مدینہ مئی 2024ء

ہمیں زندگی میں خوش کرنے والی خبریں بھی ملتی ہیں اور پریشان کرنے والی بھی! احتیاط اس میں ہے کہ دونوں قسم کی خبروں کو پہلی فرصت میں کنفرم کر لیا جائے کیونکہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ خوشی کی خبر ملی اور ہم جُھوم اُٹھے،بعد میں پتا چلا کہ یہ خوشی کی خبر ہمارے لئے نہیں تھی بلکہ کسی اور کے بارے میں تھی، اس پر ہمیں صدمہ اور افسوس ہوتا ہے۔ جیسے کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ اسپتال والوں نے خوشخبری دی کہ مبارک ہو آپ کا بیٹا پیدا ہوا ہے لیکن بعد میں پتا چلاکہ یہ خبر کسی اور کے لئے تھی۔اسی طرح اسٹوڈنٹ کو پتا چلا کہ اس کی فرسٹ پوزیشن آئی ہے تو اس نے خوشیاں منائیں لیکن جب رول نمبر وغیرہ اچھی طرح ملایا گیا تو معلوم ہوا کہ پوزیشن کسی اور اسٹوڈنٹ کی آئی ہے۔ اسی طرح کا معاملہ نوکری ملنے کی خبر پر بھی ہوسکتا ہے۔

اسی طرح پریشان کن خبر کو بھی کنفرم کر لینا چاہئے تاکہ ہم خواہ مخواہ کی پریشانی سے بچ سکیں۔جیسے انتقال کسی اور کا ہوا، لیکن اسے بتایا گیا کہ تمہارا فلاں عزیز فوت ہوگیا ہے تو اس کے دل و دماغ پر غم کے بادل چھا گئے لیکن جب فوتگی والے گھر پہنچا کہ وہ رشتہ دار تو زندہ سلامت ہے۔ چنانچہ اس طرح کی خبر کو بھی کراس چیک کرلینا چاہئے۔

امی جان کا انتقال؟

اسی نوعیت کا واقعہ بلال عطّاری مدنی کے ساتھ پیش آیا، انہی کی زبانی سنئے:یہ 2011ء کی بات ہے کہ میں درجہ سابعہ (7th Year) میں تفسیرِ بیضاوی کا سبق پڑھ رہا تھا۔ اس دوران ناظم صاحب کو لینڈلائیڈ پر کال آئی کہ میں بلال کی ہمشیرہ ہوں، میری امی کا انتقال ہوگیا ہے۔ ناظم صاحب نے فوری طور پر استادِ محترم کو آکر بتایا:بلال بھائی کے گھر سے فون آیا ہے کہ ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا ہے۔یہ سنتے ہی میں فوری طور پرغم اور صدمے کی حالت میں کلاس سے گھر کے لئے نکل گیا۔ استاد صاحب نے دُعائے مغفِرت کی اور فوری طور پر ایک اسٹوڈنٹ کو بھیجا کہ ان کو گھر چھوڑ آئیے۔جب میں گھر پہنچا تو امی جان سامنے کھڑی تھیں میں بھاگ کر ان سے لپٹ گیا۔ پھر انہیں ساری بات بتائی تو انہوں نے اصل صورتِ حال سے آگاہ کیا کہ حقیقت میں انتقال آپ کی رضاعی ہمشیرہ کی ساس کا ہوا ہے، جنہیں وہ امی کہہ کر پکارتی تھی۔ اب بات کھلی کہ میری رضاعی بہن نے جب ناظم صاحب کو ایمرجنسی کال میں یہ کہا کہ میں بلال کی ہمشیرہ بول رہی ہوں، میری امی کا انتقال ہوگیا ہے، تو کسی بھی شخص کی طرح وہ یہ سمجھے کہ جب فون کرنے والی بلال بھائی کی بہن ہے اور وہ اپنی امی کی فوتگی کی خبردے رہی ہے تو انتقال بلال بھائی کی امی کا ہوا ہے اور یہی خبر انہوں نے استاد صاحب کی وساطت سے مجھے دی۔ بہرحال اس سارے دورانیے میں میری جو حالت ہوئی وہ میں ہی جانتا ہوں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* چیف ایڈیٹر ماہنامہ فیضان مدینہ، رکن مجلس المدینۃ العلمیہ کراچی


Share