اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل
* مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری مدنی
ماہنامہ فیضان مدینہ مئی 2024ء
لے پالک بچےسے حرمت کارشتہ کیسے قائم ہو؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی سے بچہ گود لیا، بچے کی عمر دو سال سے کم ہے اب بڑے بھائی کی بیوی اُس لے پالک بچے کو اپنی بہن کا دودھ پلانا چاہتی ہے۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں بچہ گود لینے والی عورت کا اُس بچے سے حرمت کا رشتہ قائم ہوجائے گا ؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! پوچھی گئی صورت میں بچہ گود لینے والی عورت کا اُس بچے سے حرمت کا رشتہ قائم ہوجائے گا، کیونکہ یہ عورت اُس بچے کی رضاعی خالہ کہلائے گی اور رضاعی خالہ بھی اُسی طرح حرام ہوتی ہے جیسے نسبی خالہ حرام ہوتی ہےکہ جو رشتے نسب سے حرام ہوتے ہیں وہی رشتے رضاعت سے بھی حرام ہوجاتے ہیں۔
البتہ یہ مسئلہ ضرور ذہن نشین رہے کہ اگرچہ ڈھائی برس کے اندر دودھ پلانے سے بھی حرمتِ رضاعت ثابت ہوجاتی ہے، مگر عورت کا دو سال کی عمر کے بعد بچے کو دودھ پلانا ناجائز وحرام ہے، لہٰذا عورت کا بچے کو دودھ پلانے میں اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
رضاعت سے حرمت سے متعلق بخاری شریف میں نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان کچھ یوں مذکور ہے:”الرضاعۃ تحرم ما تحرم الولادۃ۔“ یعنی جو عورتیں نسبی رشتے کی وجہ سے حرام ہوجاتی ہیں اس نوعیت کی عورتیں رضاعت سے بھی حرام ہوجاتی ہیں۔(بخاری،2/764- رد المحتار مع الدر المختار،4/393-فتاوی رضویہ، 11/516، 517 ملتقطاً-بہار شریعت،2/34)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نماز کی سنتوں کے دوران ناپاکی کے دن آگئے تونماز کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ یہ مسئلہ کتب فقہ میں مذکور ہے کہ نفل نماز کے دوران ماہواری آگئی، تو وہ نماز فاسد ہوگئی اور بعد میں پاکی کے ایام میں اس نفل نماز کی قضا کرنی ہوگی۔سوال یہ ہے کہ ان نفل نمازوں میں، سنتیں بھی شامل ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت کے مطابق جس طرح نفل ادا کرتے وقت ماہواری شروع ہو جائے، تو نفل کی دوبارہ قضا کرنا، پاکی کے ایام میں ضروری ہوتا ہے،اسی طرح سنتیں ادا کرتے وقت بھی جب حیض آگیا، تو اس سے سنتیں فاسد ہو جائیں گی اور ان کی بھی قضا کرنا لازم ہوگی۔کیوں کہ نفل شروع کرنے سے واجب ہو گئے تھے سنتوں کا بھی یہی معاملہ ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،2/574-تبیین الحقائق، 1/234-بہارِ شریعت،1/456)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* محقق اہل سنّت، دارُالافتاء اہلِ سنّت نورالعرفان، کھارادر کراچی
Comments