والدہ کی فرماں برداری احادیث کی روشنی میں

نئے لکھاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ2024ء

والدہ کی فرماں برداری احادیث کی روشنی میں

*محمد عدیل عطّاری

دنیا میں والدہ ایک ایسا رشتہ ہے جس کا کوئی نِعمَ البدل نہیں ہے، والدہ سے زیادہ اولاد سے محبت کرنے والا کوئی اور نہیں، والدہ کے قدموں میں جنت رکھی گئی ہے، والدہ اپنے بچوں کے لئے جیتی ہے اور بچے اس کی سب سے بڑی دولت ہوتے ہیں۔ آیئے! والدہ کی اطاعت و فرماں برداری اور عظمت کے بارے میں 5احادیثِ مبارکہ پڑھتے ہیں:

(1)حُسنِ سلوک کا حق دار: ایک شخص رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: یا رسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! میرے حُسنِ سلوک کا کون زیادہ مستحق ہے؟ آپ علیہ السّلام نےفرمایا:تیری ماں، عرض کیا پھر کون؟ فرمایا: تیری ماں، پوچھا پھر کون؟ فرمایا: تیری ماں، پوچھا پھر کون؟ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: تیرا والد۔(بخاری، 4/93، حدیث:5971)

(2)جنّت میں داخلے کی ضمانت: حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ میں جنّت میں داخل ہوا تو میں نے سنا کہ وہاں کوئی شخص قراٰنِ مجید کی قراء ت کررہا ہے، جب میں نے پوچھا کہ قراءت کرنے والا کون ہے؟ تو فرشتوں نے بتایا کہ آپ کے صحابی حارثہ بن نعمان رضی اللہُ عنہ ہیں، حضورِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اے میرے صحابیو! دیکھ لو یہ ہے نیکوکاری اور ایسا ہوتا ہے اچھے سلوک کا بدلہ، حضرت حارثہ بن نعمان رضی اللہُ عنہ سب لوگوں سے زیادہ بہترین سلوک اپنی ماں کے ساتھ کرتے تھے۔(جنتی زیور، ص556)

(3)ماں کی نافرمانی کرنا حرام: ہم اپنی تیز زبان اس ماں کے سامنے نہ چلائیں جس نے ہمیں حرف حرف بولنا سکھایاہے، نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشادِ گرامی ہے:اللہ نے تم پر ماؤں کی نافرمانی اور بدسلوکی کو حرام کر دیا ہے۔(بخاری، 2/111، حدیث: 2408)

(4)ماں کے قدموں تلے جنت: حضرت جاہمہ رضی اللہُ عنہ نبیِّ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس آئے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں جہاد کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں اور آپ کے پاس مشورہ لینے کیلئے حاضر ہوا ہوں، آپ علیہ السّلام نے (ان سے) پوچھا: کیا تمہاری ماں موجود ہے؟ انہوں نے عرض کی: جی ہاں، آپ نے فرمایا:اسی کی خدمت میں لگے رہو، کیونکہ جنت ان کے دونوں قدموں کے نیچے ہے۔(نسائی،ص 504، حدیث: 3101)

(5)ماں کا حق: نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ماں کا حق ادا کرتے رہو، اللہ پاک کی قسم! اگر تم اپنا گوشت کاٹ کر اسے دے ڈالو جب بھی اس کا چوتھائی حق ادا نہ ہوگا۔(درة الناصحين، ص241)

پیارے اسلامی بھائیو! ماں کی شان و عظمت کے کیا کہنے! کہ ایک ماں کی پریشانی دیکھ کر اللہ پاک نے صَفا مَروہ کی سعی کو حج کا رُکن بنا دیا۔ لہٰذا ہمیں ماں سے محبت اور ان کی اطاعت و فرماں برداری کرتے رہنا چاہئے۔ اللہ پاک ہمیں اپنی والدہ کی اطاعت و فرماں برداری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*(درجۂ خامسہ جامعۃُ المدینہ فیضانِ فاروقِ اعظم سادھوکی لاہور)


Share