مدنی مذاکرے کے سوال جواب
ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ2024ء
(1)روزہ و تراویح
سُوال:جو روزہ نہىں رکھتا کىا وہ بھی تراوىح پڑھے گا؟
جواب: جی ہاں! ہر مسلمان مرد و عورت کے لئے تراوىح پڑھنا سنّتِ مؤکدہ ہے۔(بہارشریعت، 1/688) لیکن روزہ رکھنا فرض ہے، اگر کوئی جان بوجھ کر روزہ نہىں رکھے گا تو سخت گنہگار ہوگا لیکن اس کے لئے بھی تراویح پڑھنا سنّتِ مؤکدہ (مُ۔اَکْ۔کَدَہ) ہے۔ اسی طرح اگر کوئى شرعى عذر کی وجہ سے روزہ نہىں رکھ پاتا تب بھى اس کے لئے تراویح پڑھنا سنّتِ مؤکدہ ہے۔
(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 4رمضان شریف 1444ھ)
(2)نمازِ تراویح میں سنّت کی نیت کریں گے یا نفل کی؟
سُوال: نمازِ تراویح میں سنت کی نیت کریں گے یا نفل کی؟
جواب: تراوىح پڑھنا سنّتِ مؤکدہ ہے۔(بہارشریعت، 1/688) لہٰذا اس میں سنّت کی نیّت کریں گے۔
(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 7رمضان شریف 1444ھ)
(3)تسبیحِ تراویح یاد نہ ہو تو کیا پڑھیں؟
سُوال: کیا چار رکعت تراویح کے بعد تسبیحِ تراویح پڑھنا ضَروری ہے؟ اگر کسی کو یاد نہ ہو تو کوئی اور دعا وغیرہ پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: یہی تسبیح پڑھنا ضروری نہیں ہے، کلمہ یا دُرود شریف وغیرہ بھی پڑھ سکتے ہیں، چُپ بھی رہے تو کوئی گناہ نہیں ہے، نیز چار رکعت تراویح کے بعد بیٹھنا مستحب ہے، اگر کوئی نہیں بیٹھے تو گناہ نہیں ۔(بہارِ شریعت، 1/690ملخصاً-مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 4رمضان شریف 1444ھ)
(4)عشا کے فرض سے پہلے تراویح پڑھنا کیسا؟
سُوال: اگر کوئی تراویح کے دوران آئے تو وہ پہلے عشا کے فرض پڑھے یا ڈائریکٹ تراویح کی جماعت میں شامل ہوجائے؟
جواب: پہلے عشا کے فرض اور دو سنّتیں پڑھ لیجئے اُس کے بعد تراویح پڑھئے۔ عشا کے فرضوں سے پہلے تراویح نہیں پڑھ سکتے۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 6رمضان شریف 1444ھ)
(5)عورتوں کا آٹھ یا دس رکعتیں تراویح پڑھنا کیسا؟
سُوال: کیا عورتیں آٹھ یا دس رکعت تراویح پڑھ سکتی ہیں؟
جواب: مرد و عورت دونوں کو 20رکعتیں ہی تراویح پڑھنے کا حکم ہے۔
( بہارشریعت، 1/688-مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 6رمضان شریف 1444ھ)
(6)بىٹی کو صدقۂ فطر دینا کیسا؟
سُوال: کیا باپ اپنی بىٹی کو صدقۂ فطر دے سکتا ہے؟
جواب: نہىں دے سکتا۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تروایح، 6رمضان شریف 1444ھ)
(7)معذور مرد کا مسجدِ بیت میں اعتکاف کرنا کیسا؟
سُوال: کیا معذور مرد حضرات مسجدِ بیت میں اعتکاف کرسکتے ہیں؟
جواب: نہیں۔ مرد حضرات مسجدِ بیت میں اعتکاف نہیں کرسکتے، مسجدِ بیت میں صِرف عورتیں ہی اعتکاف کریں گی۔
(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 6رمضان شریف 1444ھ)
(8)ساس سے پردہ کرنا کیسا؟
سُوال: کیا داماد کا اپنی خوش دامن یعنی ساس سے بھی پردہ ہے؟
جواب: داماد اور ساس میں پردہ نہیں ہے،اسی طرح بہو اور سسر میں بھی پردہ نہیں، لیکن بہتر یہ ہے کہ ساس اپنے داماد سے اور بہو اپنے سُسَر سےپردہ کرےکہ پردے ہی میں عافیت ہے ۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 6رمضان شریف 1444ھ)
(9)سِرّی نماز میں مقتدی آمین کب کہے؟
سُوال: بعض اوقات سِرّی نمازوں (یعنی وہ نمازیں جن میں امام صاحِب اونچی آواز میں تلاوت نہیں کرتے)میں مائیک امام صاحب کے منہ کے قریب ہوتا ہے، جب وہ سورۂ فاتحہ پڑھ رہے ہوتے ہىں تو وہ سُنى جارہى ہوتى ہے، جب سورۂ فاتحہ ختم ہو تو اُس وقت مقتدى آمىن کہہ سکتے ہىں ىا نہىں؟
جواب:بہارِ شرىعت میں ہے: سرّى نماز مىں امام نے آمىن کہى اور ىہ (یعنی مقتدی) اس کے قر ىب تھا کہ امام کى آواز سُن لى تو ىہ بھى (آمین) کہے۔(بہارشریعت، 1/525)
مائىک کے ذرىعے آمىن کى آواز پہنچے ىہ شرط نہىں ہے، مائیک ہو یا نہ ہو بس امام نے آمین کہى ىہ(چاہے مائیک ہی سے) پتا چل گىا تو اب مقتدی کے لئے آمىن کہنا سنّت ہے۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 6رمضان شریف 1444ھ)
(10)لکھ رہا ہوں نعتِ سرور سبز گنبد دیکھ کر
سُوال: آپ نے ایک کلام تحریر فرمایا ہے:
لکھ رہا ہوں نعتِ سرور سبز گنبد دیکھ کر
کیف طاری ہے قلم پر سبز گنبد دیکھ کر
یہ کلام کب تحریر فرمایا اور کیا اس وقت ظاہری طور پر سبز گنبد آپ کی نگاہوں کے سامنے تھا؟
جواب: بہت سال پہلے مدینہ شریف میں سیّدی قطبِ مدینہ رحمۃُ اللہِ علیہ کے جانشین حضرت مولانا فضلُ الرّحمٰن رحمۃُ اللہِ علیہ نے مجھے کوئی شعر سنایا جس کا رَدِیف ([1]) تھا ”سبز گنبد دیکھ کر“۔ اور فرمایا کہ میرے پاس پہلے فلاں کا([2]) یہ کلام تھا اب گُم ہوگیا ہے، تم اسی شعر کے مطابق کوئی نیا کلام لکھو۔ اس پر میں نے اسی بَحْر(یعنی شعر کے وزن) پر مسجدِ نبوی شریف میں بیٹھ کر یہ کلام لکھنے کی کوشش کی تھی، ماہ و سِن یاد نہیں ہے پھر میں نے اپنے قلم سے لکھا ہوا کلام جاکر حضرت کی بارگاہ میں پیش کیا۔ اس موقع پر ایک چُٹکلا بھی ہوا تھا، وہ یہ کہ ایک اسلامی بھائی جو میرے ساتھ تھے وہ مجھ سے یہ کلام مانگ رہے تھے کہ یہ لکھا ہوا کلام مجھے دے دو، میں نے حضرت سے عرض کردیا کہ یہ کلام ان کو چاہئے، حضرت نے ” کیوں دوں؟“فرماکر دینے سے انکار فرمادیا۔
(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ تراویح، 6رمضان شریف 1444)
(11)صَلٰوۃُ اللّیل پڑھنے کا وقت
سُوال: صَلٰوۃُ اللّیل کے نوافل کب پڑھیں گے؟
جواب: نمازِ عشاکے بعد، بہارِ شریعت میں ہے: رات میں بعد نمازِ عشا جو نوافل پڑھے جائیں ان کو صلاۃُ اللیل کہتے ہیں۔
(بہار شریعت، 1/677۔ مدنی مذاکرہ، 16شوال شریف 1444ھ)
(12)قضا نماز بیٹھ کر پڑھنا کیسا؟
سُوال: کیا قضا نماز بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: فرض نمازوں اور وتر کی قضا بیٹھ کر نہیں پڑھ سکتے البتہ شرعی عذر ہے تو بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں ۔
(بہار شریعت، 1/510، 703-مدنی مذاکرہ، 9شوال شریف 1444ھ)
Comments