معزز مہمان کو خوش آمدید

ننھے میاں کی کہانی

معزز مہمان کو خوش آمدید

*مولانا عدنان احمد عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ2024ء

آج اتوار چھٹی کا دن تھا،ننھے میاں نما زِ فجر پڑھ کر دیر تک سوتے رہے، آنکھ کھلی تو ایسا لگا کہ گھر میں شور ہورہا ہےاور باتیں کرنے کی   ہلکی ہلکی  آوازیں بھی آرہی ہیں، پریشان ہوکر باہر نکلے تو دیکھا کہ امی جان صوفہ  ہٹا کر اس کے پیچھے سے صفائی کر رہی ہیں،ننھے میاں نے غور سے دیکھا تو اور بھی سامان اپنی جگہ سے ہٹا ہوا نظر آیا، اب ننھے میاں کی سمجھ میں آیا کہ جس شور کی وجہ سے ان کی آنکھ کھلی تھی وہ سامان ادھر سے ادھر کرنے کا شور تھا۔ ننھے میاں ناشتے سے فارغ ہوکر سیدھے دادی جان کے کمرے کی جانب بڑھے۔

دادی جان ! یہ آج صبح صبح گھر میں کیا ہورہا ہے؟  

دادی جان :بھائی ! صفائی ہورہی ہے جو اچھی بات ہے۔

ننھے میاں: دادی جان! صفائی تو روزانہ ہوتی ہے پھر آج اتنی زیادہ کیوں ہورہی ہے، کیا گھر میں کوئی دعوت ہے اور مہمان آنے والے ہیں؟

دادی جان: جی ہاں! ایسا ہی ہے گھر میں ایک مہمان آنے والا ہے ان کےویلکم کی تیاری ہورہی ہے۔

ننھےمیاں: وہ کون ہیں ؟ مجھے تو کسی نے کچھ نہیں بتایا۔

دادی جان: بس! ننھے میاں کچھ مہمان خاص ہوتے ہیں، ہمیں خود خیال رکھنا پڑتا ہے کہ وہ مہمان ہمارے گھر کب آئےگا۔

ننھے میاں:دادی اب تو بتادیں وہ مہمان کون ہے؟ مجھے بے چینی ہورہی ہے۔

دادی جان: پیارے ننھے میاں! وہ پیارا مہمان ”رمضان کا بابرکت مہینا ہے“ جو دو یاتین دن بعدہمارے پاس آنے والا ہے، رمضانُ المبارک کا نام سنتے ہی ننھے میاں خوشی سے اچھل پڑے اور کہنے لگے: آہا! اب تو خوب مزہ آئے گا،سحری اور افطاری کے وقت گھر میں کیسی رونق لگی ہوگی، مزے مزے کے کھانے ملیں گے، لیکن دادی یہ تو بتائیے !رمضان آرہا ہے تو ہم اپنے گھر میں صفائی کیوں کررہے ہیں؟

دادی جان: مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رضیَ اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے: اُس مہینے کو خوش آمدید جو ہمیں پاک کرنے والا ہے۔(فیضانِ رمضان، ص35)  جب یہ مہینا ہمیں پاک و صاف کرنے والا ہے تو ہم اس کے آنے سے پہلے اپنے گھر کو صاف ستھرا کر لیتے ہیں تاکہ اس پیارے مہینے میں زیادہ توجہ کے ساتھ عبادت اور تلاوت کریں اور خوش دلی کے ساتھ روزے رکھیں۔ اور یہ دیکھو میرے ہاتھ میں کون سی کتاب ہے ؟ یہ ہمارے پیرو مرشد امیرِ اہلِ سنّت علامہ مولانا محمد الیاس قادری صاحب کی کتاب”فیضانِ رمضان“ ہے، اس میں ابھی ابھی ایک حدیثِ پاک پڑھ رہی تھی، آپ کو بھی سنادیتی ہوں، ہمارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: رمضان آگیا برکت والا مہینا ہے،اللہ پاک نے اس کے روزے تم پر فرض کئے،اِس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے اور جہنم کے دروازے بندکئے جاتے ہیں،اور اس میں مردود شیاطین قید کر دیئے جاتے ہیں، اِس میں ایک رات ہے، ہزار مہینوں سے بہتر، جو اس کی بھلائی سے محروم رہا وہ بالکل ہی محروم رہا۔ (نسائی، ص355، حدیث: 2103-فیضانِ رمضان،ص56) ایک دوسری جگہ یہ حدیث پاک لکھی ہے: بے شک جنت سال کے شروع سے اگلے سال تک رمضان کےلئے سجائی جاتی ہے۔ (شعب الایمان، 3/312،حدیث:3633-فیضانِ رمضان،ص31) ننھے میاں حیرت سے پوچھنے لگے: کیا جنت بھی سجائی جاتی ہے ؟

دادی جان: جی ہاں ننھے میاں! ایسا ہی ہے عیدالفطر کا چاند نظر آتے ہی، اگلے رمضان کے لئے جنت کی سجاوٹ شروع ہوجاتی ہے اور سال بھر تک فرشتے اسے سجاتے رہتے ہیں جنت خود سجی سجائی پھر اور بھی زیادہ سجائی جائے، پھر سجانے والے فرشتے ہوں، تو کیسی سجائی جاتی ہوگی؟ اس کی سجاوٹ کے بارے میں تو ہم سوچ بھی نہیں سکتے۔ دادی کی بات ختم ہوئی تو ننھے میاں کہنے لگے: ٹھیک ہے دادی! تو پھر میں ابھی امی کے ساتھ مل کر ان کی مدد کرتا ہوں تاکہ ہم اتنے پیارے مہمان کو خوب اچھی طرح سے ویلکم کہیں، دادی نے پیار سے ننھے میاں کو سینے سے لگایا اور کہا: جاؤ بیٹا! یہ تو بہت اچھی بات ہے۔ ننھے میاں جاتے جاتے اپنی پیاری آواز میں یہ پڑھنے لگے:

مرحبا صد مرحبا پھر آمدِ رَمضان ہے

كِھل اٹھے مرجھائے دل تازہ ہوا ایمان ہے

آگیا رمضاں عبادت پر كمر اب باندھ لو

فیض لے لو جلد كہ دِن تیس كا مہمان ہے

یا الٰہی تو مدینے میں كبھی رمضاں دكھا

مدتوں سے دل میں یہ عطار كے ارمان ہے

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* سینیئر استاذ مرکزی جامعۃ المدینہ فیضانِ مدینہ، کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code