سفرنامہ
افریقہ میں دینی کاموں کی دھومیں (قسط:01)
دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطّاری
ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ2024ء
5 جولائی 2023ء بروز بدھ دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کے سلسلے میں بیرونِ ملک سفر پر روانہ ہونا تھا اور عام طور پر روانگی والا دن مصروف ہی گزرتا ہےکہ جس جگہ جانا ہے وہاں کس چیز کی ضرورت پڑ سکتی ہے اس کا فیصلہ سفر کا مقام دیکھ کر ہوتا ہے لہٰذا صرف ضروری سامان کی فہرست تیار کرنا اور پھر اسے پیک کرنا اور جانے سے پہلے ایک مرتبہ پھر اپنے تمام کاغذات وغیرہ چیک کرنا کہ کہیں عین وقت پر کوئی پریشانی نہ ہوجائے۔ان سب کے ساتھ ساتھ دوپہر کو مرکزی مجلسِ شوریٰ کےزو م وڈیو لنک پر مدنی مشورہ میں شرکت نے اس دن کو اَور بھی زیادہ مصروف بنادیا تھا۔
سفر سے پہلے کچھ دعائیں وغیرہ بھی پڑھنی چاہئیں۔ آپ بھی سفر پر روانہ ہونے سے پہلے سفر کی دعائیں وغیرہ پڑھنے کی عادت بنالیں * چلتے وقت یہ دُعا پڑھئے : اَللّٰهُمَّ اِنَّا نَعُوْذُبِكَ مِنْ وَّعْثَآءِ السَّفَرِ وَکَاٰبَۃِالْمُنْقَلَبِ وَسُوْٓ ءِ الْمَنْظَرِ فِی الْمَالِ وَ الْاَھْلِ وَالْوَلَدِ اس دعا کی برکت سے اِن شآءَ اللہ واپسی تک مال و اہل و عِیال محفوظ رہیں گے *لباسِ سفر پہن کر اگر وقتِ مکروہ نہ ہو تو گھر میں چار رکعت نَفْل اَلْحَمْد و قُل سے پڑھ کر باہَر نکلیں۔ وہ رکعتیں اِن شآءَ اللہ واپَسی تک اَہْل و مال کی نگہبانی کریں گی *گھر سے نکلتے وقت اٰیَۃُ الْکُرْسی اور قُلْ یٰۤاَیُّهَا الْكٰفِرُوْنَ سے قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ تک تَبَّتْ کے سِوا پانچ سُورَتیں، سب بِسْمِ اللّٰہ کے ساتھ پڑھئے، آخِر میں بھی بِسْمِ اللّٰہ شریف پڑھئے۔اِن شآءَ اللہ راستے بھر آرام رہے گا۔(رفیق الحرمین، ص39)
یہ بھی یاد رکھیں کہ جب سفر کیا جائے تو دنیا سے رُخصت ہونے کا سفر (یعنی موت کو) بھی پیشِ نظر رکھا جائے، کہ کبھی نہ کبھی میرا دنیا سے سفر ہو ہی جائے گا۔ ان سب باتوں کے علاوہ ایسے مناسب وقت پر گھر سے نکلے کہ اگر راستے میں گاڑی پنکچر ہوجائے یا کوئی اور مسئلہ ہوجائے تو آپ وقت پر ایئر پورٹ پہنچ سکیں۔ان تمام باتوں کا خیال کرتے ہوئے اَلحمدُ لِلّٰہ! میں وقت پر ایئر پورٹ پہنچ گیا، ضروری معاملات سے فارغ ہوکر انتظارگاہ یعنی لاؤنج میں بیٹھ گیا اور اپنے کچھ ضروری کام نمٹانے لگا، آپ بھی کوشش کیا کریں کہ ایئر پورٹ وقت پر آئیں بلکہ وقت سے پہلے ہی آئیں کہ بعض اوقات راستے میں ٹریفک کا رش ہوتا ہے یا پھر ایئر پورٹ پر لمبی قطار کا سامنا ہو سکتا ہے اس صورت حال میں کچھ بھول جانے، حادثہ ہوجانے یا فلائٹ بھی مِس ہونے کا ڈر لگا رہے گا، وقت پر ایئر پورٹ پہنچ کر بورڈنگ اور امیگریشن سےفارغ ہوکر آپ اپنے اہم کام بآسانی نمٹا سکتے ہیں۔
جوہانسبرگ(Johannesburg) میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی ہم 7 جولائی جمعہ کے دن صبح تقریباً 8 بجے کے آس پاس ساؤتھ افریقہ (South Africa) کے دارُ الخلافہ جوہانسبرگ پہنچے، فجر تو ہم نے جہاز میں ہی ادا کرلی تھی اَلحمدُ لِلّٰہ! ایئرپورٹ کے معاملات سے جلد ہی فارغ ہوگئے۔ یہاں جامع مسجد فیضانِ عطّار میں جمعہ کی جماعت تقریباً 1 بجے تھی لہٰذا جہاں رہائش کا بندوبست کیا گیا تھا وہاں ساڑھے دس بجے پہنچ کر مختصر آرام کیا، نمازِ جمعہ کے بعد پہلے سے طے شُدہ جدول کے مطابق ایک اسلامی بھائی کے گھر پہنچے اور فیضانِ مدینہ جوہانسبرگ کے متعلق مشورہ ہوا، اسی دوران ہم لنچ بھی کرتے جارہے تھے۔دورانِ مشورہ ایک بات یہ بھی سامنے آئی کہ ایک رہائشی ہوٹل فروخت ہورہا ہے، اگر دعوتِ اسلامی وہ ہوٹل خرید لے تو وہاں دارُ المدینہ سمیت کئی دینی کام ہوسکتے ہیں۔ مشورے سے فارغ ہوکر اگرچہ تھکاوٹ کے باعث دل آرام کی طرف مائل تھا مگر خیر میں تاخیر کیسی! کے مصداق یہ کام زیادہ اہم تھا اس لئے ہم سیدھے اس جگہ کو دیکھنے چلے گئے۔ اس دوران چند اراکینِ شوریٰ اور اہم ذمہ داران بھی ساتھ تھے۔وہ جگہ واقعی اچھی اور بہترین تھی، لہٰذا سب نے اس کے خریدنے پر اتفاق کیالیکن یہ طے پایا کہ ابھی اس پر تعمیراتی کام شروع نہ کیاجائے لہٰذا وہاں کے اسلامی بھائی کی ذمہ داری لگادی گئی کہ اسے خریدنے کی کوشش شروع کردیں۔
اس کے بعد نمازِ عشاء سے پہلے تک کچھ آرام سمیت مختلف مصروفیات رہیں، نمازِ عشاء کے بعد فیضانِ مدینہ جوہانسبرگ میں اہم ذمہ داران کے ساتھ پاور پوائنٹ بریفنگ تھی جس میں سوال جواب کے ساتھ ساتھ اہداف کا سلسلہ بھی ہوا۔
تربیتی اجتماع 8 اور 9 جولائی بروز ہفتہ و اتوار کو ساؤتھ افریقہ جوہانسبرگ فیضانِ مدینہ میں ذمہ داران کا تربیتی اجتماع تھا، جس میں ظاہری، باطنی اصلاح اور دینی کاموں کے حوالے سے کئی مبلغین کے بیانات ہوئے، یہ تربیتی اجتماع اس اعتبار سے بھی کافی Fruitful (نتیجہ خیز) رہا، سوال جواب کا سیشن بھی ہوا اور آخر میں بہت سارے مدنی قافلوں کی ترکیب بنی جن میں 12 ماہ کے مدنی قافلے بھی شامل تھے،تربیتی اجتماع کا اختتام اتوار کو نمازِ عصر پر ہوا۔حاجی عبدُ الحبیب اور حاجی اطہر پہلے سے وہاں موجود تھے۔
غیرمسلموں کا قبولِ اسلام 9جولائی کی تمام مصروفیات سے فارغ ہو کر رات لوڈیم میں ہی آرام کیا اور 10 جولائی پیر کے دن صبح جلد ہی افریقی ملک بوٹسوانا (Botswana) کے دارالحکومت گیبرون (Gaborone)روانہ ہوگئے اور تقریباً 5 گھنٹے میں بارڈر پر پہنچے۔ وہاں کچھ غیر مسلم بھی بوٹسوانا جارہے تھے۔ اللہ کا کرم ہوا کہ ہماری انفرادی کوشش سے دو غیر مسلم کلمہ پڑھ کر دائرۂ اسلام میں داخل ہوئے۔
’’زبان کی احتیاطیں‘‘ کے موضوع پر بیان بوٹسوانا پہنچ کر مغرب کے بعد کچھ دیر آرام کیا اور پھر عشاء کے بعد بیان کے لئے پہنچے، بیان کا موضوع تھا ”زبان کی احتیاطیں“جسے وہاں کے عاشقان ِرسول نے کافی پسند کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس بیان کی ہمیں سخت حاجت تھی، ہمیں بیان سُن کر اندازہ ہوا کہ واقعی زبان کس قدر فتنے برپا کرتی ہے۔ بہرحال رات کھانے کے دوران وہاں کے عاشقانِ رسول کے ساتھ مدنی مشورہ ہوا جس میں یہ بات بھی طے ہوئی کہ یہاں دینی کاموں کے لئے مبلغین بھیجے جائیں گے۔
پولک وانے (Polokwane) میں سنتوں بھرا اجتماع 11 جولائی بروز منگل صبح نمازِ فجر ادا کرکے ناشتہ کیا اور پھر ساؤتھ افریقہ کے شہر پولک وانے کی طرف سفر شروع ہوا۔ یہ تقریباً 5سے 6سو کلومیٹر کا کافی طویل سفر تھا۔مغرب کے وقت ہم وہاں پہنچے، چونکہ نمازِ عشاء کے بعد سنتوں بھرے اجتماع میں شریک ہونا تھا اس لئے نمازِ مغرب ادا کرنے کے بعد کھانا کھا لیا، عشاء کے بعد اجتماع میں ”قبر و آخرت کی فکر “ کے موضوع پر بیان کرنے کی سعادت پائی یہ اس شہر کا سب سے بڑا اجتماع تھا، ہال (Hall) تقریباً بھر گیا تھا۔
سوویٹو(Soweto)میں مدنی مرکز کی تعمیر کا سنگ بنیاد اجتماع سے فارغ ہوکر ہم رات ہی کو واپس لوڈیم روانہ ہوگئے کیونکہ اگلے دن 12 جولائی بروز بدھ وہاں بھی اجتماع تھا، اَلحمدُ لِلّٰہ! لوڈیم کے اجتماع میں بھی شرکت کی سعادت پائی اور اللہ پاک کے فضل و کرم سے اسی دن دوپہر کو جوہانسبرگ کے مضافتی علاقےسوویٹو(Soweto)میں تقریباً ساڑھے 6 ہزار گز پر محیط مدنی مرکز کی تعمیر کا سنگِ بنیاد بھی رکھا۔
صوفی نگر ڈربن (Durban) میں حضرت صوفی غلام محمد چشتی قادری رحمۃُ اللہِ علیہ کے مزار پر حاضری 13 جولائی جمعرات کو صوفی نگر ڈربن(Durban) کا سفر تھا اور وہاں سے ہمیں PMB یعنی پیٹرماریٹزبرگ (Pietermaritzburg) پہنچ کر سنتوں بھرے اجتماع میں شریک ہونا تھا۔ جمعرات کی دوپہر ہم ڈربن پہنچ گئے۔ ایئر پورٹ سے سیدھے حضرت صوفی غلام محمدچشتی قادری رحمۃُ اللہِ علیہ کے مزار پر حاضر ہوئے اور فاتحہ خوانی کی،صاحبِ مزار وہ عظیم ہستی ہیں جنہوں نے ساؤتھ افریقہ میں مساجد بنانے کی تحریک چلائی تھی، پھر وہاں سے PMB پہنچے، مسلسل سفر کی وجہ سے تھک کر چُور ہوچکے تھے لہٰذا پہلے تو کھانا کھا کر کچھ دیر آرام کیا اور اس کے بعد اجتماع میں شریک ہوئے۔ اجتماع وہاں کی بڑی مسجد میں ہوا جس میں شرکاء کی بڑی تعداد تھی۔
ملاوی (Malawi)کے لئے روانگی اگلے دن مشرقی افریقی ملک ملاوی کی فلائٹ تھی لہٰذا 14 جولائی جمعہ کی صبح ہم ڈربن سے جوہانسبرگ اور وہاں سے ملاوی کے لئے روانہ ہوگئے۔شام تک ہم ملاوی کے شہر بیلنٹائر (Blantyre) پہنچ گئے جہاں اسلامی بھائیوں نے کافی محبت دی، یہیں پر ہم نے عصر کی نماز ادا کی، رات میں سنتوں بھرا بیان ہوا،اس کے بعد کھانے کے دوران کافی مشاورت بھی ہوئی اور یوں اس دن کی مصروفیات سے فارغ ہوئے۔
جامعۃُ المدینہ، مسجد اور مدنی مرکز کے لئےخریدی گئی جگہ کا دورہ 15 جولائی ہفتے کو جامعۃُ المدینہ، مسجد اور مدنی مرکز کے لئےخریدی گئی جگہ کا دورہ کیا، دورہ بڑا شاندار رہا جگہ دیکھ کر اور پلاننگ جان کر دل باغ باغ بلکہ باغِ مدینہ ہوگیا۔ ما شآءَ اللہ
243 افراد کا قبولِ اسلام اب وہاں سے تقریباً ڈھائی گھنٹے کا سفر کرنا تھا جس کا اختتام ایک گاؤں (Kota)پر ہونا تھا، جہاں کئی نو مسلموں کے علاوہ غیر مسلموں کی بھی تعداد جمع تھی، مدنی جلوس کی شکل میں ہم وہاں پہنچے، پھرجب نیکی کی دعوت کاسلسلہ ہوا اور غیر مسلموں کو ایمان لانے کی دعوت دی گئی تو اللہ پاک کے فضل و کرم سے تقریباً 243 افراد ایمان لے آئے، یہ منظر دیدنی تھا، آنکھیں اشک بار تھیں، اللہ اکبر اور یارسولَ اللہ کے نعروں سے فضا گونج رہی تھی۔
اس کے بعد ہم گاؤں سے واپس بیلنٹائر کے لئے روانہ ہوئے، عصر اور مغرب کی نمازیں راستے میں ہی ادا کیں اور کھانا بھی کھایاجس کا لطف اللہ کی رحمت سے اس خوشی کے موقع پر دوبالا ہوگیا۔بیلنٹائر میں چونکہ مدنی مذاکرہ دیکھنے کا بھی اہتمام تھا لہٰذا وہاں پہنچ کر مدنی مذاکرے میں شرکت کی پھر رات کچھ مزید مدنی مشورے کرنے کے بعد آرام کی ترکیب بنائی۔
1138 مسلمان ہوئے اگلے دن 16 جولائی بروز اتوار ایک بڑے اجتماع کا انتظام کیا گیا تھا، یہ اجتماع صبح 8 سے دوپہر تقریباً ڈھائی بجے تک جاری رہا، اس اجتماع میں شریک ہونے والے ہزاروں مسلمانوں میں بہت سے نیو مسلم بھی تھے ان کے علاوہ ایک بڑی تعداد غیر مسلموں کی بھی تھی، اجتماع کی سب سے خاص اور خوشی والی بات یہ رہی کہ اللہ پاک کے فضل و کرم سے 11 سو 38 مسلمان ہوئے، یہ دعوتِ اسلامی کا ایک تاریخی واقعہ بھی تھا اور نمایاں کارنامہ بھی۔اس وقت کا منظر ایسا تھا جو بس بیان سے باہر ہے۔
اسلامی بہنوں میں آن لائن بیان 16جولائی اتوار کے اجتماع کے بعد اسلامی بہنوں میں آن لائن بیان تھا اور پھر رات کو وہاں کی مسجد میں سنتوں بھرا بیان رکھا گیا تھا جس سے فارغ ہوکر رات مدنی مشورہ بھی ہوا جس میں نیو مسلم کے لئے مختلف مقامات پر مساجد و مدنی مراکز بنانے کا طے ہوا اور اَلحمدُ لِلّٰہ! اس کے اسپانسر بھی تیار ہوئے۔ بقیہ اگلے ماہ کے شمارے میں
Comments