Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
رہیں اور ختم ہوتی رہیں، شہر بنتے رہے اور اُجڑتے بھی رہے، لیکن اللہ پاک کے ان نیک بندوں نے نیکی کی دعوت دینے کے اس اہم کام کو کبھی ترک نہ کیا۔ ان لوگوں نے جب احکامِ الٰہی کو خود پر نافذ کیا تو اللہ پاک نے ان کی حکومت و سلطنت لوگوں کے دلوں پر قائم فرما دی اور انہیں اپنا دوست قرار دیتے ہوئے ( وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ(۶۲))(ترجَمۂ کنز الایمان: اور نہ اُنہیں کچھ اَنْدیشہ ہو اور نہ کچھ غم۔ پ۱، البقرۃ:۶۲) کا مژدہ بھی عطا فرمایا۔
اِنہی میں سے ایک شخصیت حضرت سَیِّدُناغَوثِ اَعْظَم جِیْلانی ، قُطْبِ رَبّانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ہے، جنہوں نے لالَچ و خَوْف سے بے نِیاز ہو کر فقط رِضَائے اِلٰہی کے لئے اپنی زِنْ دگی کا لمحہ لمحہ لوگوں کی اِصْلاح کے لئے وَقْف کِیا اور ان کی آخرت کو سنوارنے کے لیے زندگی بھر مصروفِ عمل رہے۔اللہ پاک نے آپ کو بڑی شانوں سے نوازا ۔ غوثِ پاک کی شان دیکھئے کہ آپ پیدائشی طور پر اللہ کریم کے ولی تھے۔ (تفریح الخاطر،ص۵۸،مفہوماً ) غوثِ پاک کی شان دیکھئے کہ آپ نے پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا، سحری کے وقت دودھ نوش فرماتے اور پھر غروبِ آفتاب پر روزہ افطار کرتے تھے۔ غوثِ پاک کی شان دیکھئے کہ پانچ (5)برس کی عمر میں بِسْمِ اللہ خوانی کی رسم ادا کی گئی تو آپ نے تَعَوُّذْ(اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم)اور تَسْمِیَہ(بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم)کے بعد 18 پارے زبانی سُنا دئیے اور فرمایا: میری ماں(رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا) کو بھی اِتنا ہی یاد تھا، وہ پڑھا کرتی تھیں تو میں نے سُن کر یاد کرلیا ۔( رسالہ منّے کی لاش،ص۴) غوثِ پاک کی شان دیکھئے کہ آپ نے 40 سال (Forty years)تک عشاء کے وضو سےفجرکی نماز ادافرمائی،آپ کا معمول تھا کہ جب بے وضو ہوتے تواسی وقت وضوفرماکر2رکعت نمازنفل پڑھ لیا کرتے تھے۔ (بہجة الاسرار،ذکرطریقه ، ص۱۶۴) غوثِ پاک کی شان دیکھئے کہ آپ بہت زیادہ عبادت و رِیاضت اور قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے والے تھے،پندرہ(15) سال تک رات