Book Name:Faizan-e-Ghous-ul-Azam
بندہ نفس کا شکار ہوجاتا ہے۔نفس کی چالوں اور اس کے مکروفریب کوپہچاننے کیلئے اللہ پاک کے محبوب اور نیک بندوں کی صحبت اختیار کی جائے۔
حُضُورسَیِّدُنا شیخ عبدُالقادِر جیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اسی بات کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے اِرشاد فرماتے ہیں: مَنْ اَکْثَرَ مِنْ مُّخَالَـطَۃِ الْعَارِفِیْنَ بِاللہِ عَزَّ وَجَلَّ عَـرَفَ نَفْسَہٗ۔یعنی جوشَخْص اللہ پاک کی مَعْرِفَت رکھنے والے بندوں(اَوْلِیاءُ اللہ )کی صحبت میں رہتا ہے، تو وہ اپنے نفس کو پہچان لیتا ہے۔ (الفتح الربانی، المجلس الرابع والخمسون، ص۱۸۰)مزید فرماتے ہیں: بیشک اَوْلِیاءُاللہکی صفات میں سے یہ بھی ہے کہ جب وہ کسی شَخْص کی طرف نظر کریں اوراس (کے دل) پر تَوجُّہ کر دیں تو اس کے ایمان، یقین اورثابت قدمی میں مزید اضافہ ہوجا تا ہے۔ (الفتح الربانی،المجلس الثانی والستون ،ص ۲۱۹ملخصاً)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے نیک بندوں کی صحبت میں رہنے کی برکت سے دل کی دُنیا بدل جاتی ہے ۔فی زمانہ اچھی صحبت پانےکا ایک ذریعہ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستگی بھی ہے۔ہمیں بھی اس مدنی ماحول میں رہتے ہوئے گُناہوں سے بچنے اور نیکیوں کا جذبہ پانے کیلئے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع،اجتماعی طورپردیکھے جانے والے ہفتہ وارمدنی مذاکرے ودِیگر مدنی کاموں میں شرکت کے ساتھ ساتھ، ہر ماہ 3 دن کے مدنی قافلے میں سفر کی سعادت حاصل کرتے رہنا چاہئےاور عاشقانِ رسول کی صحبت اورمدنی انعامات پرعمل کی عادت بنانی چاہیے، کیونکہ نیک لوگوں کی گھڑی بھر کی صحبت، بڑے بڑے گناہ گاروں کی بگڑی بنادیتی ہے۔مَنْقُول ہے کہ ایک بارسَیِّدُناغوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ مَـدِیْـنَهٔ مُـنَوَّرَہ زَادَ ہَااللہُ شَرَفًاوَّ تَعۡظِیۡمًاسے حاضری دے کر ننگے پاؤں بغداد شریف کی طرف آرہے تھے کہ راستے میں ایک چور کھڑا کسی مُسافر کو لُوٹنے کا انتظار کر رہا تھا ،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ جب اس کے قریب پہنچے تو پُوچھا :تم کون ہو؟ اس نے جواب دیا:دیہاتی ہوں،مگرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ