Book Name:Mujza-e-Meraaj Staeswen Shab 1440
(حدائقِ بخشش،ص۲۶۴)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!دُرُودِ پاک پڑھنے کےبے شمار فضائل ہیں، اس سے آخرت بھی بہتر ہوتی ہے اور صدقِ دل سے پڑھا جانے والا دُرُود دنیا وآخرت کی مشکلات بھی دُور کر دیتا ہے۔آئیے! درودِ پاک کی کثرت کرنے والے ایک عاشقِ دُرود کی ایمان افروزمدنی بہارسُنتے ہیں:
ایک تاجر بڑا خوشحال تھا، کاروبار ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا، پیسوں کی ریل پیل تھی، پھر وقت نے انگڑائی لی، اس تاجر کے مالی حالات خراب ہونے لگے، کاروبار میں نقصان ہوتے ہوتے نوبت یہاں تک آ پہنچی کہ اس کا کاروبار بالكل ختم ہو گىا اور وہ بیچارہ بالکل کنگال ہو کر رہ گىا۔اُس نے کسى دوست سے تىن ہزار(3000) دِىنار(سونے کے سِکّے) قرض لىا تھا اور واپسى کى تارىخ مقرر تھی ، قرض خواہ نےمقررہ تاریخ پر قرض کى واپسى کا مطالبہ کىا،اس بیچارے نے معذرت چاہى کہ بھائى مىں مجبور ہوں، مىرے پاس کوئى چىز نہىں ہے، قرض خواہ نے قاضى کے ہاں دعویٰ دائر کردىا، قاضى صاحب نے اس مقروض تاجر کو طلب کىا اور مقدمے کی باقاعدہ سماعت کے بعد اُس مقروض تاجر کو اىک ماہ کى مہلت دى اور تاکید کی کہ اس مدت میں ضرور قرض کى واپسى کا انتظام کرلو۔ وہ مقروض تاجر بڑا پریشان ہوا، سوچنے لگا کہ کىا کروں؟ ممکن ہے کہ اُس نے کہىں پڑھا ہوىا عُلما سے سُنا ہو کہ رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاارشادِ گرامى ہے: جس بندے پر کوئى مصىبت ،کوئى پرىشانى آجائے تو وہ مجھ پر درودِ پاک کى کثرت کرے، کىونکہ درودِ پاک مصىبتوں اور پرىشانىوں کو لے جاتا ہے اور رِزق بڑھاتا ہے۔ الحاصل اُس نے عاجزى کے ساتھ مسجد کے گوشے(ایک کونے) مىں بىٹھ کر دُرُو دِ پاک پڑھنا شروع کردىا، جب ستائىس (27)دن گزر گئے تو اُسے رات کو اىک خواب دکھائى دىا، کوئى کہنے والا کہتا ہے:اے بندے! تُو پرىشان نہ ہو،اللہکریم بڑا کارساز