Book Name:Mujza-e-Meraaj Staeswen Shab 1440
(حدائق بخشش،ص۲۳۷)
مختصر وضاحت:جب ماہِ عرب،محبوبِ ربّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی جنّت میں آمدِ باسعادت ہوئی تو روشنی ہی روشنی پھیل گئی،عَرب کے چاند صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے رُخِ روشن سے پھُوٹنے والی روشنی سے جنّت کے پھول بھی خوب، خوب کھِل رہے تھے۔
اللہ کی عنایت مرحبا معراج کی عظمت مرحبا اَقْصیٰ کی شوکت مرحبا
بُراق کی قسمت مرحبا بُراق کی سُرعَت مرحبا نبیوں کی اِمامت مرحبا
آقا کی رِفْعت مرحبا آسماں کی سِیاحت مرحبا مکینِ لامکاں کی عظمت مرحبا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
احسانِ موسیٰ اور نمازوں کی ترغیب
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!جو روایات ہم نے سُنیں ،ان سے ہمیں یہ ترغیب مل رہی ہے کہ ہم نہ صرف غُصّہ دبائیں اور دوسروں سے درگزر سے کام لیں بلکہ جہاں بھی موقع ملے، اہل ہونے کی صورت میں اِمامت بھی کرائیں اور اذان بھی دیا کریں، اس کے ساتھ ساتھ نماز پڑھنے کی بھی عادت بنائیں۔ نماز ایک ایسی عبادت ہے جو اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو شبِ معراج میں بطورِ تحفہ عطا فرمائی۔ چنانچہ جب رسولِ خدا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ پاک کے دِیدار سے مشرف ہو کر واپس چھٹے آسمان پر حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس پہنچے تو وہ عرض گُزَار ہوئے کہ حضورصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ربّ نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمَّت پر کیا فرض فرمایا؟ ارشاد فرمایا: 50نمازیں۔ اس پر حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے عرض کیا: ”اِرْجِعْ اِلٰی رَبِّکَ واپس اپنے ربّ کے پاس جائیے فَاسْأَلْہُ التَّخْفِیْفَ اور اُس سے کمی کا سوال کیجئے فَاِنَّ اُمَّتَکَ لَا