Book Name:Mujza-e-Meraaj Staeswen Shab 1440
انسان کے دِل میں اِس کا خَیَال گزرا۔([1])
اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنّت مولانا شاہ احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سفرِ معراج کے دوران آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے جنّت کی سیر کے دلنشین لمحات کو الفاظ کا جامہ پہناتے ہوئے لکھتے ہیں:
وہ بُرجِ بَطْحَا کا ماہ پَارہ بِہِشْتْ کی سَیر کو سِدَھارا
چمک پہ تھا خُلد کا سِتارہ کہ اِس قَمر کے قدم گئے تھے
(حدائقِ بخشش،ص۲۳۷)
مختصر وضاحت:معراج کی رات وادیِ مکّہ کے چاند صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب جنّت کی سیر کو تشریف لے گئے تو جنّت کے مُقَدَّر کا ستارہ چمک اُٹھا، کیونکہ جنّت میں ماہتابِ رسالت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارَک قدم جو لگ رہے تھے۔
اللہ کی عنایت مرحبا معراج کی عظمت مرحبا اَقْصیٰ کی شوکت مرحبا
بُراق کی قسمت مرحبا بُراق کی سُرعَت مرحبا نبیوں کی اِمامت مرحبا
آقا کی رِفْعت مرحبا آسماں کی سِیاحت مرحبا مکینِ لامکاں کی عظمت مرحبا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آئیے! پیارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جنّتی مشاہدات کے ضمن میں دوسری روایت سنتے ہیں چنانچہ،
حضرت سیِّدُنا ابو بُرَیْدَہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے کہ رَسُولُاللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد