Book Name:Mujza-e-Meraaj Staeswen Shab 1440
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَـوَیْتُ سُنَّتَ الاعْتِکَاف (ترجَمہ:میں نے سُنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!جب کبھی داخلِ مسجدہوں،یادآنےپر اِعْتِکافکی نِیَّت کرلیا کریں کہ جب تک مسجدمیں رہیں گے اِعْتِکاف کا ثَواب مِلتارہےگا۔یادرکھئے !مسجد میں کھانے،پینے، سونے یا سَحَری ، اِفطاری کرنے،یہاں تک کہ آبِ زَم زَم یا دَم کیا ہوا پانی پینےکی بھی شَرعاً اِجازت نہیں ،اَلبتَّہ اگر اِعْتِکاف کی نِیَّت ہوگی تو یہ سب چیزیں ضِمْناًجائز ہوجائیں گی۔اِعْتِکاف کی نِیَّت بھی صِرف کھانے،پینےیا سونےکےلئےنہیں ہونی چاہئےبلکہ اِس کامقصداللہکریم کی رِضاہو۔”فتاویٰ شامی“ میں ہے:اگرکوئی مسجد میں کھانا،پینا،سونا چاہےتو اِعْتِکاف کی نِیَّت کرلے،کچھ دیرذِکْرُاللہکرے،پھر جوچاہےکرے(یعنی اب چاہے تو کھا پی یا سو سکتا ہے)
رحمتوں کے تاج والے مصطفےٰ، عرش کی معراج والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: قیامت کے روز اللہ کریم کے عرش کےسِواکوئی سایہ نہیں ہوگا،3 شخصاللہ پاک کے عرش کے سائے میں ہوں گے۔(1)وہ شخص جومیرےاُمّتی کی پریشانی دُورکرے،(2)میری سُنّت کوزِندہ کرنےوالااور(3)مجھ پرکثرت سےدُرود شریفپڑھنےوالا۔(اَلبُدورُ السّافرۃ لِلسُّیُوطی،ص ۱۳۱، حدیث: ۳۶۶ )
شافعِ روزِ جَزا تم پہ کروروں دُرُود دافعِ جُملہ بَلا تم پہ کروروں دُرُود