Book Name:Jahannam Ki Sazaaen
لگا۔ پھر میں نے باری باری حضرت سیِّدُنا کِلاب اور حضرت سیِّدُنا سلمان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہماسے بھی پوچھا تو انہوں نے بھی یہی جواب دیا کہ سمندر کی موجیں اور اس کا شور دیکھ کر ہمیں جہنم کی آگ اور اس کی آواز یاد آگئی تھی۔ (اللہ والوں کی باتیں، ۶/۳۴۴ بتغیر)
الٰہی! جَہَنَّم سے آزاد کر دے
میں فِردَوس میں داخِلہ مانگتا ہوں
آئیے! مل کر جہنم سے آزادی اور شبِ قدر کی دعا کرتے ہیں:اَللّٰھُمَّ اَجِرۡنِیۡ مِنَ النَّار اے اللہ! مجھے(جہنّم کی) آگ سے نجات عطا فرما۔
اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّتُحِبُّ الْعَفْوَفَاعْفُ عَنَّااے اللہ!بے شک تو معاف کرنے والا ہے ،معاف کرنے کو پسند کرتا ہے ،پس ہمیں معاف فرما دے۔
مجھے نارِ دوزخ سے ڈر لگ رہا ہے
ہو مجھ ناتواں پر کرم یاالٰہی
جَلا دے نہ نارِجہنم کرم ہو
پئے بادشاہِ اُمم یا یاالٰہی
(وسائلِ بخشش مرمّم، ص۱۱۰،۱۱۱)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!غور کیجئے!ساحلِ سمندر(سمندر کا کنارہ)ہمارے نزدیک تفریح کی جگہوں میں شمار ہوتا ہے، جبکہ اللہ والوں کے لیے یہ بھی عبرت کا نظارہ ہوتا ہے،