Book Name:Takabbur Aur Uski Alamaat
دوزخ کے قید خانے کی طرف لے جایا جائے گا ، آگ ان پر چھا جائے گی اور انہیں ’’طِیْنَۃُ الْخَبَالْ‘‘یعنی دوزخیوں کی پیپ اور خون پلایا جائے گا۔ ([1])
* ارشاد فرمایا : قیامت کے دن تکبر کرنے والوں کو چیونٹیوں کی شکل میں اٹھایا جائے گا اور لوگ ان کو روندیں گے کیوں کہ اللہ کریم کے ہاں ان کی کوئی قدر نہیں ہوگی۔ ( [2])
* ارشاد فرمایا : بے شک جہنم میں ایک وادی ہے جسے ہبہب کہتے ہیں ، اللہ پاک کا فیصلہ ہے کہ وہ اس میں تمام تکبر کرنے والوں کو ٹھہرائے گا۔ اے بلال! تم اس میں ٹھہرنے والوں میں سے نہ ہونا۔ ([3])
* ارشاد فرمایا : جس کے دل میں رائی کے دانے جتنا (یعنی تھوڑا سا)بھی تکبر ہوگا وہ جنّت میں داخل نہ ہوگا۔ ([4])
بیان کردہ آخری حدیثِ پاک کے تحت حضرت علامہ علی قاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں : جنت میں داخل نہ ہونے سے مراد یہ ہے کہ تکبر کے ساتھ کوئی جنت میں داخل نہ ہو گا بلکہ تکبر اور ہر بُری خصلت سے عذاب بھگتنے کے ذریعے یا اللہ کریم کے عفو و کرم سے پاک و صاف ہو کر جنت میں داخل ہوگا۔ ([5])
[1] … ترمذی ، کتاب صفۃ القیامۃ ، باب ، ۴ / ۲۲۱ ، حدیث : ۲۵۰۰
[2] … موسوعۃ ابن ابی دنیا ، التواضع والخمول ، ۳ / ۵۷۸ ، حدیث : ۲۲۴
[3] … مسند ابویعلی ، حدیث ابی موسی الاشعری ، ۶ / ۲۰۷ ، حدیث : ۷۲۱۳
[4] … مسلم ، کتاب الایمان ، باب تحریم الکبروبیانہ ، حدیث : ۱۴۷ ، ص۶۰
[5] … مرقاۃ المفاتیح ، کتاب الآداب ، باب الغضب والکبر ، ۸ / ۸۲۸ ، ۸۲۹