Book Name:Takabbur Aur Uski Alamaat

                             پارہ 9سورۃُ الاَعراف کی آیت نمبر 146 میں ارشادِ باری ہے :

سَاَصْرِفُ عَنْ اٰیٰتِیَ الَّذِیْنَ یَتَكَبَّرُوْنَ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّؕ-   ۹ ، الاعراف : ۱۴۶)                            

ترجمۂ کنز العرفان : اور میں اپنی آیتوں سے ان لوگوں کو پھیر دوں گا جو زمین میں ناحق اپنی بڑائی چاہتے ہیں۔

                             بیان کردہ آیتِ مقدسہ کے تحت مفسرِ قرآن حضرت امام بغوی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں : حضرت عبدُاللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں : اس کا معنیٰ یہ ہے کہ جو لوگ میرے بندوں پر غرور کرتے اور میرے ولیوں سے لڑتے ہیں ، میں انہیں اپنی آیتیں قبول کرنے اور ان کی تصدیق کرنے سے پھیردوں گا تاکہ وہ مجھ پر ایمان نہ لائیں۔ یہ اُن کے عناد(دل میں چھپی دشمنی) کی سزا ہے کہ انہیں ہدایت سے محروم کیا گیا۔ ([1])

اِس آیت میں نا حق تکبر کا ثمرہ اور تکبر کرنے والوں کا جو انجام بیان ہوا کہ ناحق تکبر کرنے والے اگر ساری نشانیاں دیکھ لیں تو بھی وہ ایمان نہیں لاتے اور اگر وہ ہدایت کی راہ دیکھ لیں تو وہ اسے اپنا راستہ نہیں بناتے اور اگر گمراہی کا راستہ دیکھ لیں تو اسے اپنا راستہ بنا لیتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا! غرور وہ آگ ہے جو دل کی تمام قابلیتوں کو جلا کر برباد کر دیتی ہے خصوصاً جبکہ اللہ پاک کے مقبولوں کے مقابلے میں تکبر ہو۔ اللہ تَعَالٰی کی پناہ ۔ ([2])

پارہ14 سورۃ النحل کی آیت نمبر23 میں ارشادِ باری ہے :


 

 



[1] تفسیر بغوی ، الاعراف ، پ۹ ، الاعراف ، تحت الآیۃ : ۱۴۶ ، ۲ / ۱۶۷

[2]  تفسیرصراط الجنان ، پ۹ ، الاعراف ، تحت الآیۃ۱۴۶ ،   ۳ / ۴۳۲