Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi
اُمِّ جمیل سے روایت کرتے ہیں کہ میری والدہ نے مجھے بتایا کہ میں تجھے لے کر حبشہ سے آرہی تھی اور جب مدینۂ منورہ سے ایک دن کا فاصلہ رہ گیا تو میں نے ایک جگہ کھانا پکایا ، اسی دوران ایندھن ختم ہوگیا ، میں لکڑیاں لینے گئی تو تُو نے ہنڈیا کو کھینچا اور وہ ہنڈیا تیرے اُوپر گِر گئی اور تیرا بازو جل گیا۔ میں تجھے لے کر شفیق و کریم آقا ، رحمدل و رحیم آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضر ہوگئی ، یہ دیکھ کر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے تیرے بازو پر لُعابِ دہن مبارک ڈالا اور کچھ پڑھ کر دم کیا ، میں تجھے لے کر اُٹھی تو تیرا ہاتھ بالکل تندرست تھا۔ ([1])
عرشِ حق ہے مسندِ رِفْعت رَسُولُ اللہ کی دیکھنی ہے حشر میں عزت رَسُولُ اللہ کی
قبر میں لہرائیں گے تاحشر چشمے نور کے جلوہ فرما ہوگی جب طلعت رَسُولُ اللہ کی
لَاوَرَبِّ الْعَرْش جس کو جو مِلا اُن سے ملا بٹتی ہے کونین میں نعمت رَسُولُ اللہ کی([2])
ایک اعرابی(یعنی عرب کے دیہاتی ) نے رسولِ عربی ، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں عرض کی کہ یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں اسلام قبول کر چکا ہوں ، آپ کوئی ایسی نشانی دکھائیں جو میرے یقین کو بڑھا دے۔ یہ سُن کر محبوبِ کبریا ، بادشاہِ ارض و سما صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : کیا دیکھنا چاہتے ہو؟ عرض کی آپ اس درخت کو یہاں بُلا لیں ، ارشاد فرمایا : جاؤ اور اس درخت کو کہو کہ تجھے اللہ پاک کے رسول بُلاتے ہیں۔ جیسے ہی یہ بات اعرابی نے درخت سے کہی ، وہ درخت ایک طرف جھکا اور پھردائیں