Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi
جب مسجد سے باہر تشریف لائے تو دریافت فرمایا : یہ اونٹ کیسا ہے؟لوگوں نے عرض کی : یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمیہ اونٹ جابر لے کر آیا ہے ، فرمایا : جابر کہاں ہے؟ جب میں حاضر ہوا تو حضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے فرمایا : اے میرے بھائی کے بیٹے اونٹ کو لے جاؤ یہ تیرا ہی ہے اور پھر حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے فرمایا : جابر کو لے جاؤ اوراسے ایک اوقیہ دے دو ، حضرت بلال نے مجھے ایک اوقیہ(چالیس درہم کے برابر)سے بھی کچھ زیادہ دے دیا ، اس دن سے میرے مال میں اس قدر برکت ہوئی کہ میں بہت بڑا مالدار بن گیا۔ ([1])
واہ کیا جُود و کرم ہے شہِ بطحا تیرا ’’نہیں‘‘ سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا
فیض ہے یا شہِ تسنیم نِرالا تیرا آپ پیاسوں کے تجسّس میں ہے دریا تیرا
آسماں خوان ، زمیں خوان ، زمانہ مہمان صاحبِ خانہ لقب کس کا ہے تیرا تیرا
میں تو مالک ہی کہوں گا کہ ہو مالک کے حبیب یعنی محبوب و مُحِبّ میں نہیں میرا تیرا([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول! ان معجزات کے علاوہ بھی کئی معجزات آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ہاتھوں سے ظاہر ہوئے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جس منہ پر اپنا نورانی ہاتھ پھیر دیتے تو چہرہ نور نور ہوجا تا تھا ، آئیے اس طرح کے تین معجزات سنتے ہیں :
حضرتِ اَسِید بن اَبی اناس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ایک بار