Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi
اُس سے بھاگنے لگا ، اُس شَخْص نےحیران ہو کر بھاگنے کا سبب پوچھا : تو شیطان بولا : ’’ میں نے عمر بھر میں صرف ایک بارآدم عَلَیْہِ السَّلَام کو سَجْدہ کرنے کا اِنکار کیا تو مَلْعُون ہوا اور تُو نے آج پانچوں نَمازیں تَرک کردِیں ، مجھے خوف آرہا ہے کہ کہیں تجھ پر قَہر نازل ہو اور میں بھی اس میں نہ پھنس جاؤں۔ ‘‘([1])
میں پانچوں نمازیں پڑھوں با جماعت ہو توفیق ایسی عطا یااِلٰہی
آئیے! آج کی اس مقدس رات میں عہد کیجئے کہ آج کے بعد میری کوئی نماز قضا نہیں ہوگی۔ اِنْ شَآءَ اللہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول! اب اس رات کی مناسبت سے آمدِ مصطفےٰ کا بھی کچھ ذکر کرتے ہیں۔ سب سے پہلے آمدِ مصطفےٰ کا ایک بڑا عجیب و غریب واقعہ سنتے ہیں۔
مخزوم بن ہانی مخزومی کے والد جو کہ 150 سال تک زندہ رہے ، یہ حکایت بیان کرتے ہیں کہ سرورِ انبیاء ، محبوبِ خدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کی رات ساسانی خاندان کے مشہور بادشاہ کسریٰ کا محل ایک گڑ گڑاہٹ کے ساتھ ہِلنے لگا اور اس کے چودہ(14) کنگرے ٹُوٹ کر زمین پرگِر پڑے۔ فارس کی ہزار سال سے جلنے والی آگ ایک دم سے بجھ گئی ، بحیرہ سَاوَہ کا پانی خشک ہو گیا اور کسریٰ نے ایک پریشان کر دینے والا خواب دیکھا جسے اس نے اپنے قاضی کے سامنے بیان کیا۔ اس نے دیکھا کہ سرکش اُونٹوں کے پیچھے تیز رفتار عربی گھوڑے ہیں جو دریائے