Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi
میرے چِہرے اورسینے پر اپنا دستِ پُرانوار پھیر دیا۔ اس کی بَرَکت یہ ظاہِر ہوئی کہ میں جب بھی کسی اندھیرے گھر میں داخِل ہوتا ، وہ گھر روشن ہوجاتاتھا۔ ([1])
حضرت عائذ بن سعید جسریرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُرسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم آپ میرے چہرے پر اپنا مبارک ہاتھ پھیر دیجئے اور دُعائے برکت فرمائیے۔ حضورِ انور ، رسولوں کے افسرصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ایسا ہی کیا (یعنی اُن کے چہرے پر ہاتھ پھیرا اور دُعائے برکت فرمائی) اُس وقت سے حضرت عائذ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا چہرہ ترو تازہ اور نورانی رہا کرتا تھا۔ ([2])
حضرت ابو سِنان عبدی صباحیرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے چہرےپر رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنا دستِ مبارک پھیرا ، ان کی عمر 90سال ہوگئی مگر ان کا چہرہ بجلی کی طرح چمکتا تھا۔ ([3])
میں گدا تُو بادشاہ بھر دے پیالہ نور کا نور دن دُونا ترا دے ڈال صدقہ نور کا
تاج والے دیکھ کر تیرا عمامہ نور کا سر جھکاتے ہیں الٰہی بول بالا نور کا
جو گدا دیکھو لئے جاتا ہے توڑا نور کا نُور کی سرکار ہے کیا اس میں توڑا نور کا([4])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد