Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi

سکتا تھا ، میں وہاں سے دوڑا اور نبیِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت  میں روتا ہوا حاضر ہوا۔ رسولِ اکرم ، نوُرِ مجسّم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پوچھا : ابوہریرہ کیا ہوا؟ میں نے ماجرا عرض کرکے عرض کی : یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میری والدہ کے لیے ہدایت کی دعا فرمادیں ، یہ سُن کر  اُمّت پر مہربان ، دوجہاں کے سلطان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی زبانِ حق ترجمان سے یوں دعا کی۔ اللّٰھُمَّ اھْدِاُمَّ اَبی ھُرَیْرۃَ یعنی یااللہ !ابوہریرہ کی ماں کو ہدایت عطا فرما۔ یہ دعا سُن کر میں خوشی خوشی واپس دوڑا اور جب میں دروازے پر پہنچا تو دروزاہ بند تھا ، جب میری والدہ نے میرے پاؤں کی آہٹ سُنی تو زور سے فرمایا : ابوہریرہ ٹھہر جاؤ! جب میں کھڑا ہو گیا تو میں نے  پانی گِرنے کی آواز سُنی ، میں سمجھ گیا کہ والدہ غسل کررہی ہیں ، انہوں نے غسل کر کے جلدی سے دروازہ کھول کر کہا : اے ابوہریرہ گواہ ہو جا کہ “ اَشْھَدُاَنْ لَّاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاَشْھَدُاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ وَ رَسُولُہ “ یہ سُن کر میں واپس خوشی سے روتا ہوا دوڑا اور دربارِ رسالت میں حاضر ہو کر ماجرا عرض کردیا تو سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اللہ پاک کی حمد کی اور فرمایا : بہت اچھا ہوا۔ ([1])

(5)دعا فرمائی تو مال اولاد میں برکت ہوگئی

آئیے! ایک اور واقعہ سنتے ہیں : حضرت اُمِّ سُلَیم رَضِیَ اللہُ عَنْہ اپنے بیٹے حضرت انس رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو لے کر دربارِ رسالت میں حاضر ہوئیں ، اور عرض کیا : یَارَسُوْلَاللہیہ میرا بیٹا آپ کا خادم ہے ،  لہٰذا اس کے لیے دعا فرمادیں ، یہ سُن کر حبیبِ مکرم ، شفیعِ مُعظّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے  دعا فرمائی : اللّٰھُمَّ اَکْثِرْ مالَہ وَوَلَدَہ وَبارِکْ لَہ فِیْمَا اَعْطَیْتَہ یعنی یااللہ!انس کے مال


 

 



[1]... مسلم ، کتاب فضائل  الصحابۃ ، باب من فضائل أبي هريرة ، ص۱۰۳۹ ، حدیث : ۶۳۹۶