Book Name:Mojza Ban Kay Aaya Hamara Nabi
اس عظیم رات کی تعظیم کی نیّت سے غُسل کرنا ، نیا لباس پہننا ، اپنے روزمرّہ اِستعمال کی نئی چیزیں لینا ، خَاتَمُ الْمُرسَلِیْن ، رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن ، شَفِیْعُ الْمُذْنِبِیْن ، اَنِیْسُ الْغَرِیْبِیْن ، سِرَاجُ السَّالِکِیْن ، مَحْبُوبُ رَبِّ الْعَالَمِیْن ، جنابِ صَادِقُ و امین ، قرارِہر قَلْبِ غَمْگِین صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّت پر عمل کرتے ہوئےیومِ ولادت(12ربیع الاول) کوروزہ رکھنا ، بارہویں شب اِجتماعِ مِیلاد میں گزار کرصبحِ صادق ، ہاتھوں میں مدنی پرچم اُٹھائے ، دُرود و سلام کے ہار لیے ، اشکبارآنکھوں سے “ صبحِ بہاراں “ کااِستقبال کرنا ، بعدِ نمازِ فجر “ سلام وعید مبارک “ کہہ کرایک دُوسرے کے ساتھ گرم جوشی کے ساتھ مُلاقات کرنا ، سارادِن عیدمیلادُ النبی کی مُبارکباد پیش کرنااورعید مِلتے رہنا ، خوشی کا اظہار کرنا ، اجتماعِ مِیلاد وجلوسِ مِیلاد کے عاشقانِ رسول کے لیے لنگرِ مِیلادیہ (کھانا کھلانے) کااہتمام کرنا ، جلوسِ مِیلادمیںمدنی پرچم اُٹھائے ، باوُضو لب پردُرود و سلام اورنعتوں کے نغمے سجائے ، تعظیمِ نبی سے سر کو جھکائے “ مرحبا یا مُصطفےٰ “ کے نعرے لگانااور خوب خوب صدقہ وخیرات باعثِ اجرو ثواب ہے۔
حضرت سَيّدناامام عبد ُالرّحمن ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جشن ِولادت پر فرحت و مسرت کرنے والے کے لیےیہ خوشی ، جہنَّم سے رُکاوٹ بنے گی ۔ اے اُمَّت ِ محبوب!تمہارے لیے خوشخبری ہو تم دنیا و آخرت میں خیرِ کثیر کے حقدار قرار پائے ۔ حضرت سیدنااحمد ِمجتبی ، محمدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا جشنِ ولادت منانے والے کوبرکت ، عزت ، بھلائی اور فخرملے گا ، موتیوں کا عمامہ اور سبز حُلَّہ پہن کر وہ داخل ِ جنت ہوگا ، بے شُمار محلاّت اُسے عطاکیے جائیں گے اورہر محل میں حُور ہوگی ۔ نبیِ خیرُ الاَنام صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر خوب دُرُودپڑھیے ، جشنِ ولادت مناکراسے خُوب عام کیا جائے۔ ([1])