Book Name:Akhlaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan
بیمار پڑتے تو اُن کی عیادت فرماتے ، غریب اور نادار لوگوں کو صُحْبت کا شَرَف بخشتے اور اپنے اَصْحاب رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہم اَجْمَعِیْن کے دَرْمیان مِل جُل کر نِشَسْت فرماتےتھے ۔
اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صدِّیْقہ طیّبہ طاہِرَہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کا بیان ہے کہ حُضُور تاجدارِ دو عالَم ، شاہِ آدم و بنی آدم ، رسولِ مُحتشم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کبھی کبھی اپنے پیچھے سواری پر اپنے کسی خَادِم کو بھی بٹھا لیا کرتے تھے۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو!ہمارے پیارے نوُری آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اچھے اَخْلاق کی برکتیں جس طرح باہر والوں کو نصیب ہوتی تھیں ، اسی طرح گھر اور خاندان والوں کے ساتھ بھی اچھے اَخْلاق کا برتاؤ کرنے میں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا کوئی ثانی نہ تھا۔
اُمُّ المؤمنین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صدّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا سے سوال ہوا کہ کیا نبیِ کریم ، رؤفٌ رَّحِیْم صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم گھر میں کام کرتے تھے؟ فرمایا : ہاں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم اپنے نعلین مُبارَک خُود گانٹھتےاور کپڑوں میں پیوند لگاتے اوروہ سارے کام کِیا کرتے تھے جومرداپنے گھروں میں کرتے ہیں۔ ([2])
اِس روایت میں شوہروں کیلئے گھریلو معاملات سے مُتَعَلِّق بے شُمار مدنی پھول موجود ہیں ۔ عموماً گھر میں شوہر کا مزاج اپنی بیوی پر حکم چلانے کا ہوتا ہے۔ معمولی کام کیلئے بھی اسے تنگ کِیا جاتا ہے ، حالانکہ کئی کام شوہر بہ آسانی خُود بھی کرسکتا ہے ، لیکن ذرا سا ہِلنا وہ اپنی شان کے خلاف سمجھتا ہے اَور تو اَور اگر بیوی اُس کے وہ کام کربھی دے تو سو سو نخرے کرتا ، طرح