Book Name:Akhlaq-e-Mustafa Ki Jhalkiyan
کے سَر پر خُلقِ عظیم کاتاج سجا کر دُنیا میں بھیجا ، مکی مدنی سُلطان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَخْلاق کی حُسن و خُوبی کا اندازہ اِس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک مرتبہ حضرت سیِّدُنا سَعْد بن ہِشَام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ نے اُمُّ ا لمؤمنین حضرت سیِّدَتُناعائشہ صِدِّیْقہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی خدمت میں حاضرہو کر عرض کی : مجھے رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَخْلاق کے متعلق بتائیے ، تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے فرمایا : کیا تم قرآن نہیں پڑھتے؟میں نے عرض کی : جی ہاں پڑھتاہوں۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے فرمایا : اللہ پاک کے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اَخْلاق قرآن ہے۔ ([1])
اعلیٰ حضرت اپنے نعتیہ دیوان “ حدائقِ بخشش “ میں اَخْلاقِ مُصْطَفٰے کو بیان کرتے ہوئے بارگاہِ رسالت میں عرض گُزار ہیں :
ترے خُلق کو حَقْ نے عظیم کہا تری خِلْق کو حَق نے جمیل کیا
کوئی تُجھ سا ہوا ہے نہ ہو گا شَہا! ترے خالِقِ حُسن واَدا کی قسم([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اگر ہمیں کوئی شخص معمولی سی تکلیف پہنچائے یا ذرا سی بھی بداَخْلاقی کا مظاہرہ کرے تو ہم حُسنِ اَخْلاق اور عَفْو و دَرْگُزر سے کام لینے کے بجائے اس کے دُشمن بن جاتے ہیں اور مختلف طریقوں سے اُس سے بدلہ لینے کی کوشش کرتے ہیں ، مگر قربان جائیے! رحمتِ کونین ، نانائے حسنین صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَخْلاقِ حَسَنہ پر کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے جانی دُشمنوں کو بھی مُعاف فرما دِیا کرتے تھے ، چُنانچہ
مکّہ فتح ہونے سے پہلے جن کُفّارِ بد اَطوار کی طرف سے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر اور