Book Name:Dajal Kahan Hai Kab Nikale ga

فورًا اس کے اُونٹ کی شکل اختیار کر لے گا، دیہاتی سمجھے گا کہ میرا اُونٹ زندہ ہو گیا۔

پِھر دَجّال  ایک شخص کے پاس پہنچے گا، اُس کے والِد اور بھائی کا انتقال ہو چکا ہو گا، اس کے لیے  اس کے بھائی اور والِد کو زندہ کرے گا، یعنی جنّات کو کہے گا کہ اس کے والد اور بھائی کی شکل اختیار کر لو! وہ کر لیں گے، وہ شخص سمجھے گا کہ دَجّال  نے میرے بھائی اور والِد کو زندہ کر دیا۔ (یوں لوگ اس کے دھوکے میں آ کر اسے خُدا ماننا شروع کر دیں گے)۔

راوِی کہتے ہیں: اتنا کہنے کے بعد آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کسی کام سے تشریف لے گئے۔ واپس تشریف لائے تو دیکھا؛ ہم سب غمگین بیٹھے تھے۔ فرمایا: کیا ہوا ہے؟ کیوں غمگین ہو؟ عرض کیا: یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !دَجّال  کا سُن کر ہمارے تو دِل دہل گئے ہیں۔ فرمایا: فِکْر مت کرو! اگر میرے ہوتے ہوئے دَجّال  نکل آیا تو میں اُس  سے نپٹ لُوں گا۔ اگر میرے (ظاہِری) وصال کے بعد نکلا تو میرا رَبّ میرے غُلاموں کی حفاظت فرمائے گا۔ عرض کی گئی: یارسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آج بُھوک برداشت کرنا مشکل ہوتا ہے، اُس وقت تو قحط سالی ہو گی، مسلمان کیسے اپنا ایمان بچا پائیں گے؟ فرمایا: مسلمان تسبیح کریں گے، اِسی سے اُن کی جسمانی ضروریات پُوری ہو جائیں گی۔  ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسی شان ہے۔ آج ہم سُبْحٰنَ اللہ کہتے ہیں تو دِل کو سکون ملتا ہے، رُوح کو تازگی نصیب ہوتی ہے۔ اس وقت مسلمان سُبْحٰنَ اللہ کہیں گے تو دِل کو بھی سکون ملے گا اور یہی تسبیح کھانے، پانی کا بھی کام کرے گی، پیٹ بھی بھر جائے گا۔

ذِکْرُ اللہ کی فضیلت

پیارے اسلامی بھائیو!اِس سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ ہمیں ذِکْرُ اللہ عادَت بنانی چاہئے۔


 

 



[1]... مشکوٰۃ، کتاب الرقاق، باب العلامات...الخ، حصّہ:4، جلد:2، صفحہ:301-302۔