Book Name:Dajal Kahan Hai Kab Nikale ga

دیکھا تھا *عورتیں بےپردہ گھومتی ہیں، بےپردہ میں کہہ رہا ہوں، اِس سے آگے کے لفظ بولتے ہوئے شرم آتی ہے ورنہ بےپردگی تو اب بہت دُور رہ گئی، کیا فائدہ ہے اس میں؟ نقصان ہے، مُعاشرے میں بےحیائی پھیلتی ہے، آئے روز خبریں آتی رہتی ہیں، بچیوں کو ظلم کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا جاتا ہے *عورتوں کی عزّتیں مَحْفُوْظ نہیں ہیں۔ اور کتنی مثالیں عرض کی جائیں؟ سب جانتے ہیں کہ معاشرے میں کیا ہو رہا ہے۔ بس ہم چل پڑے ان کے پیچھے۔

ہم نے سُنا؛ دَجّال  کے فتنے میں وہ پھنسے گا، جو غیر مسلموں کی نقل کرنے والا ہو گا۔ اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ...!! اللہ پاک ہمیں مَحْفُوْظ فرمائے۔ سُنّتوں  پر چلنا چاہئے۔

آقا کا پڑوس پانے کا نسخہ

حدیثِ پاک میں ہے: مَنْ اَحْيَا سُنَّتِيْ فَقَدْ اَحَبَّنِيْ، وَمَنْ اَحَبَّنِيْ كَانَ مَعِيَ فِي الْجَنَّةِ یعنی جس نے میری سُنَّت کو زندہ کیا اس نے مجھ سے مَحبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحبَّت کی وہ جَنَّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1]) 

سُبْحٰنَ اللہ! دیکھئے! ایسی فضیلت کیا غیر مسلموں کے پیچھے چلنے میں ہے؟ انگریزی بال کٹوانے سے جنّت ملے گی؟ نہیں ملے گی۔ داڑھی منڈانے سے کیا جنّت ملے گی؟ فیشن پرست بننے سے کیا قبر روشن ہو جائے گی؟ نہیں ہو گی۔ یہ سُنّت کی برکت ہے، اپنے آقا، محبوبِ خُدا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی پیاری پیاری اداؤں کی نقل کرو! قبر بھی روشن، حشر میں بھی مزے، پُل صراط پر بھی سکون اور جنّت میں آقا کا پڑوس بھی اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! نصیب ہو گا اور اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دُنیا بھی سنور جائے گی۔

اسے مانتی ہے دُنیا، اسے ڈھونڈتی ہے منزل                   رہِ عشقِ مصطفےٰ پہ جو غُلام چل رہا ہے


 

 



[1]...مشكوة المصابيح، كتاب الايمان، باب الاعتصام ...الخ،  فصل الثانی، جلد:1، صفحہ:55، حدیث:175۔