Book Name:Dajal Kahan Hai Kab Nikale ga
عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ کی محبّت کتنی ضروری ہے۔ ذرّہ برابر بھی آپ کا بغض دِل میں ہوا تو بندہ دَجّال کے فتنے میں مبتلا ہو جائے گا۔ لہٰذا حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عنہ سے خُوب محبّت رکھئے! اور اسے دِل میں بڑھاتے رہیے۔
خدا بھی اور نبی بھی، خود علی بھی اُس سے ہیں ناراض
عَدُو اُن کا اُٹھائے گا قیامت میں پریشانی
عَداوت اور کینہ اُن سے جو رکھتا ہے سینے میں
وہی بدبخت ہے ملعون ہے، مردود شیطانی
ہم اُن کی یاد کی دُھومیں مچائیں گے قیامت تک
پڑے ہو جائیں جل کر خاک سب اَعْدائے عثمانی([1])
پیارے اسلامی بھائیو! دَجّال تو جب آئے گا، سو آئے گا، اللہ پاک ہمیں اور ہماری نسلوں کو اس فتنے سے مَحْفُوْظ فرمائے۔ ایک فتنہ دَجّال سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ وہ کیا ہے؟ سنیئے! حضرت ابوسعید خُدری رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ایک روز ہم بیٹھے دَجّال کے فتنے سے مُتَعَلِّق باتیں کر رہے تھے، اتنے میں خوش اَخْلاق نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تشریف لے آئے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ہمیں دَجّال سے مُتَعَلِّق باتیں کرتے سُنا تو فرمایا: کیا میں تمہیں اس چیز کے مُتَعَلِّق نہ بتاؤں جس کا مجھے تمہارے مُتَعَلِّق دَجّال سے بھی زیادہ خوف ہے؟ ہم نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! کیوں نہیں (ضرور ارشاد فرمائیے!)، اس پر آقائے دوجہان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: شِرکِ خَفِی