Book Name:Dajal Kahan Hai Kab Nikale ga
تِرے نام پر ہو قرباں مِری جان،جانِ جاناں ہو نصیب سَر کٹانا مَدنی مدینے والے([1])
پیارے اسلامی بھائیو! دَجّال کے فتنے سے بچنے کا ایک طریقہ تو یہی ہے کہ ہم اپنا ایمان مضبوط رکھیں اور اپنے ایمان کو مضبوط سے مضبوط تَر کریں۔ قرآنِ کریم میں حکم ہوتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اٰمِنُوْا (پارہ:5، النساء:136)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اے ایمان والو! ایمان رکھو!
عُلَمائے تفسیر اس کی وضاحت فرماتے ہیں: اِزْدَادُوا فِی الْاِیْمانِ یعنی معنیٰ یہ ہے کہ اے ایمان والو! اپنے ایمان کو مزید مضبوط کرو! ([2])
*کلمہ تو پڑھ لیا، اب اس پر اِستقامت کے ساتھ قائِم بھی رہو! *کلمہ تو پڑھ لیا، اب اِس کے تقاضوں پر بھی عَمَل کرو! *کلمہ تو پڑھ لیا، اب ایمان کے شعبے بہت سارے ہیں، ان شعبوں کو بھی اختیار کرو! * کلمہ تو پڑھ لیا، اب ایمان میں مزید سے مزید ترقی کرتے چلے جاؤ! * کلمہ تو پڑھ لیا، اب اپنے ایمان کے کمال کی فِکْر میں لگ جاؤ!
یہ کیسے ہو گا؟ حدیثوں میں اس کا طریقہ بتایا گیا ہے۔ پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک کی قسم! بندہ اس وقت تک کامِل مؤمن نہیں ہو سکتا، جب تک اپنے مسلمان بھائی کے لیے وہی پسند نہ کرے، جو اپنے لیے پسند کرتا ہے([3])
پتا چلا؛ ہم جو اپنے لیے پسند کرتے ہیں، وہی دوسروں کے لیے پسند کرنا شروع کر دیں،