Book Name:Dajal Kahan Hai Kab Nikale ga
مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: میری اُمّت کے 70 ہزار اَفْراد دَجّال کی پیروی کریں گے، اُن پر نقش و نگار والا لباس ہو گا۔ ([1])
یعنی دَجّال کو خُدا وہ مانیں گے، جو پہلے ہی فیشن پرست، غیر مسلموں کی نقل کرنے والے، ان جیسی شکل و صُورت بنانے والے ہوں گے۔ اُن کا بیڑا غرق ہو گا اور یہ دَجّال کو خُدا مان کر جہنّم کے حقدار ہو جائیں گے۔ ([2])
اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! کتنی چوٹ کرنے والی بات ہے۔ دَجّال کے فتنے میں مبتلا وہ ہوں گے جو غیر مسلموں کی نقّالی کرنے والے ہیں۔ افسوس! آج ہمارے ہاں یہ نقّالی بہت عام ہو چکی ہے* ہمارا پہناوا دیکھ لیں، لباس سُنّت کے مطابق نہیں ہے *چہرہ دیکھ لیں، چہرے پر سُنّت کا نُور نہیں، غیر مسلموں سے نقّالی نظر آتی ہے *ہمارے گھروں کے انداز *ہمارے تعلیمی ادارے *سوچیں، فِکْریں ، آہ...! وہ کون سی جگہ ہے، وہ کون سا کام ہے جس میں لوگ غیر مسلموں کی نقّالی نہیں کرتے۔ وہ ڈاکٹر اقبال نے کہا تھا:
وضع میں تم ہو نصاریٰ تو تمدن میں ہنود یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود
وضاحت:یعنی لباس اور چال ڈھال اور طور طریقے غیر مسلموں والے ہو گئے، آہ! مسلمان کتنا عجیب ہو گیا کہ اسے دیکھ کر غیر مسلم بھی شرما جائیں۔
حدیثِ پاک میں ہے، میں خلاصہ عرض کر رہا ہوں:غیب سے خبردار، دوجہاں کے تاجدار، رسولِ پُر انوار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: تم اگلوں کے طریقوں پر چلو گے۔