Book Name:Dajal Kahan Hai Kab Nikale ga
گے۔ اِس طرح کے اور بہت سارے شعبدے دِکھائے گا لیکن حقیقت سے ان کا کوئی تَعَلُّق نہیں ہو گا، یہ سب جادُو کے کرشمے ہوں گے*یہ مدینے میں جانا چاہے گا مگر جا نہیں سکے گا، اُس وقت مدینہ پاک میں 3زلزلے آئیں گے، وہاں جو منافِق بظاہِر مسلمان بن کر رہ رہے ہوں گے، زلزلوں سے ڈر کر بھاگیں گے اور دَجّال کے ساتھ مِل جائیں گے*دَجّال کے ماتھے پر ک، ف، ر (یعنی کافِر) لکھا ہو گا، اُسے ہر مسلمان پڑھے گا، غیر مسلم نہیں پڑھ پائیں گے۔
جب یہ ساری زمین میں پِھر پِھرا کر فتنے پھیلا کر ملکِ شام پہنچے گا، یہ نمازِ فجر کا وقت ہو گا، تب حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام آسمان سے اُتریں گے۔ دَجّال ، حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام کی سانس کی خوشبو سے ہی ایسے پگھلے گا، جیسے پانی میں نمگ گھلتا ہے۔ دَجّال آپ کی سانس سے دُور بھاگے گا، آپ اُس کے پیچھے تشریف لائیں گے اور اُس کی پیٹھ میں نیزہ مار کر جہنّم پہنچا دیں گے۔ ([1])
حضرت اَسْما بنتِ یزید رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی ہیں: ایک دِن پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہمارے گھر تشریف فرما تھے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دَجّال کے مُتَعَلِّق بتاتے ہوئے فرمایا: دَجّال کے آنے سے پہلے 3 سخت سال ہوں گے*پہلے سال بارشیں نہیں برسیں گی، زمین سے (جتنی پیداوار ہوتی ہے، اس سے) دو تہائی پیداوار ہو گی *اِس سے اگلے سال ایک تہائی ہو گی*اِس سے اگلے سال پیداوار ہونی ہی نہیں ہے۔ چوپائے ہلاک ہو جائیں گے۔ پِھر دَجّال نکلے گا۔ اِس کے شدید تَرِین فتنے میں سے یہ بھی ہے کہ ایک دیہاتی سے کہے گا: اگر میں تمہارا اُونٹ زندہ کر دُوں تو مان جاؤ گے کہ میں تمہارا رَبّ ہوں؟ دیہاتی کہے گا: ہاں! مان جاؤں گا۔ پس دَجّال ایک جِن کو حکم دے گا، وہ