Book Name:Nojawanane Karbala Ka Zikre Khair

گزرئیے! مجھے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! صبر کرتا ہی پائیں گے۔  

آج صَدیاں گزر گئیں، انہی اِبْراہیم  علیہ السَّلام کی اَوْلاد میدانِ کربلا کی طرف بڑھ رہی ہے، امامِ عالی مقام  رَضِیَ اللہُ عنہ  اُسی جذبہ کے ساتھ فرماتے ہیں: بیٹا! بتایا گیا ہے کہ ہم موت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ بیٹا عرض کرتا ہے: بابا جان...!! فِکْر مت کیجئے! جب ہم حق پر ہیں تو خوشی سے موت کو گلے لگا لیں گے۔  

امامِ عالی مقام اور مقامِ رضا

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں ایک اور بات پر بھی غور فرمائیے! خواب میں اِمامِ عالی مقام  رَضِیَ اللہُ عنہ  کو بتایا گیا کہ موت قریب ہے، آپ لوگ شہادت کی طرف بڑھ رہے ہیں، اِس پر اِمامِ عالی مقام  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے جو جملہ کہا، فرمایا: اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن سب تعریفیں اللہ رَبُّ العالمین کے لیے ہیں۔

آپ ذرا اِس جذبے پر غور فرمائیں، بچے ساتھ ہیں، پَردہ دَار بیبیاں ساتھ ہیں، آیندہ جن مشکلات کا سامنا ہونے والا ہے، اُن مشکلات کا تصَوُّر بھی پیشِ نظر ہو گا، اِس سب کے باوُجُود اِمامِ عالی مقام، اِمامِ حُسَین  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے شِکوہ تو کیا کرنا تھا، دِل میں کوئی خدشہ یا خوف تو کیا لانا تھا، اللہ پاک کا شکر ادا کر رہے ہیں۔

یہ مِزاح کا وقت نہیں ہے...!!

یہ جو کیفیت تھی، یعنی مشکل سامنے نظر آ رہی ہے، اس پر اللہ پاک کا شکر ادا کر رہے ہیں، یہ کیفیت صِرْف اِمامِ عالی مقام  رَضِیَ اللہُ عنہ  کی نہیں تھی، سب اَہْلِ کربلااسی کیفیت میں تھے۔ روایات میں ہے:  10 مُحَرَّم شریف کی صُبح جب بس لڑائی شروع ہونے ہی والی تھی،