Book Name:Waseely Ki Barkatain

ابھی آتا ہوں۔ یہ کہہ کر آپ باہَر جنگل کی طرف تنہائی میں تشریف لے گئے، اَحادِیثِ کریمہ میں پریشانی کے وقت کی جو دُعائیں آئی ہیں، وہ پڑھیں،  اللہ   پاک کے حُضُور التجا کی، ساتھ ہی غوثِ پاک شیخ عبد القادِر جیلانی  رحمۃُ  اللہ   علیہ   سے مدد چاہی، اُن کا وسیلہ پیش کیا، فرماتے ہیں: بس 10 منٹ کی بات تھی، میں واپس ساتھیوں کے پاس پہنچا،  اَلحمدُ لِلّٰہ!  سب ایسے تندرست ہو چکے تھے، جیسے اُنہیں کچھ ہوا ہی نہیں تھا۔ نہ صِرْف یہ کہ دَرْد ختم ہو گیا بلکہ دَرْد کی وجہ سے جو کمزوری ہو گئی تھی، وہ بھی دُور ہو گئی۔([1])

سُبْحٰنَ  اللہ  !پیارے اسلامی بھائیو!  یہ ہیں وسیلے کی برکتیں...!! خواہ کیسی ہی پریشانی ہو، مشکل ہو، معاملات بگڑ جائیں،  اللہ   پاک کے حُضُور حاضِر ہو جائیں، دُعا کے لیے  ہاتھ اُٹھا دیں اور  اللہ   پاک کے نبیوں کا، ولیوں کا وسیلہ پیش کریں،  اِنْ شَآءَ  اللہ   الْکَرِیْم!  بگڑیاں سنور جائیں گی۔

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ اعظم کا                                              ہمیں  دونوں  جہاں  میں  ہے سہارا غوثِ اعظم کا

بلیات و غم و اَفکار کیوں  کر گھیر سکتے ہیں                                        سروں پر نام لیووں  کے ہے پنجہ غوثِ اعظم کا

جہازِ تاجراں  گرداب سے فوراً نکل آیا                                             وظیفہ جب انہوں  نے پڑھ لیا یا غوثِ اعظم کا([2])

 صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!          صَلَّی  اللہ   عَلٰی  مُحَمَّد  

وسیلہ  پیش کرنا انبیا  کا طریقہ ہے

پیارے اسلامی بھائیو!   اللہ   پاک کے حُضُور وسیلہ پیش کرنا انبیا  کا طریقہ ہے۔  اللہ   پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

یَبْتَغُوْنَ اِلٰى رَبِّهِمُ الْوَسِیْلَةَ اَیُّهُمْ اَقْرَبُ

 (پارہ:15، سورۂ بنی اسرائیل:57)

 تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان : وہ خود اپنے رب کی طرف


 

 



[1]...ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، حصّہ دوم، صفحہ:186-187ملخصاً۔

[2]...قبالۂ بخشش، صفحہ:93ملتقطاً۔