Book Name:Peerane Peer ki Piyari Adain
حضور غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کی شان تو نِرالی ہے، آپ رُوحِ پاک کو مدینے کیسے بھیجا کرتے تھے، یہ تو وہی جانیں، اس سے ہمیں جو سبق ملا، وہ یہ کہ ہمیں بھی تَصَوُّرِ مدینہ کی عادَت بنانی چاہیے ۔ کبھی کبھی بلکہ روزانہ ہی تنہائی میں بیٹھ جایا کریں، آنکھیں بند کر لیں، تَصَوُّر ہی تَصَوُّر میں مدینے پہنچ جایا کریں، سنہری جالیوں کے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو جایا کریں *کبھی دَرِ پاک کی چوکھٹ کو بوسے دیا کریں*کبھی بابِ جبریل پر حاضِر ہوں، *کبھی ریاضُ الجَنّہ میں حاضِری دیا کریں*کبھی مسجدِ نبوی شریف کے ستونوں سے لپٹا کریں*کبھی تَصَوُّر ہی تَصَوُّر میں سبز سبز گنبد کے نظارےکریں۔ یُوں رُوحانی طَور پر خیالوں ہی خیالوں میں مدینے حاضِری کی ہمیں عادَت بنانی چاہیے ۔
کاش! دِل میں عشقِ مدینہ خُوب جَمْ جائے، کاش! یہ کیفیت ہو کہ ہم بھی کہیں:
جب نظر سُوئے طیبہ روانہ ہوئی، ساتھ دِل بھی گیا، ساتھ جاں بھی گئی
میں منیؔر اب رہوں گا یہاں کس لیے ، میرا سارا اَثَاثہ مدینے میں ہے
صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہماور تصَوُّرِ مصطفےٰ
آپ کو ایک مزے کی بات بتاؤں؛ ہم نے مدینہ دیکھا ہے، وہاں حاضِر ہو کر نہیں دیکھا تو تَصْوِیروں میں تو ضرور دیکھا ہو گا، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم وہ شان والے ہیں کہ انہوں مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی زیارت کا شرف پایا تھا۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کی عادت تھی کہ تصَوُّرِ مصطفےٰ جمایا کرتے تھے۔ صحابۂ کرام جب اَحادِیث سُناتے تھے تو کہا کرتے تھے: میں گویا کہ مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو دیکھ رہا ہوں، آپ یُوں فرما رہے تھے۔ * حضرت مُغِیْرَہ بن شُعْبَہ رَضِیَ اللہ عنہ نے موزوں پر مسح والی روایت بیان کی، تَصَوُّر مصطفےٰ میں کھو کر